ایسی تو کوئی بات نہیں
روشنی تھی نہ اُسکا سایہ تھا
ہر طرف اک سکوت چھایا تھا۔ ۔
یاد ہے پتھروں کی بارش میں
پہلا پتھر اُسی نے پھینکا تھا
اور اب مدتوں کے بعد اُس نے
مسکراتے ہوئے یہ پوچھا ہے
"آپ مجھ سے کہیں خفا تو نہیں؟"
اپنا ہر کرب چھپا کر میں نے۔ ۔ ۔
جانے کیسے یہ کہہ دیا میں نے
"نہیں...