وحشتیں ہیں چار سو رقصاں ترے جانے کے بعد
سُونی سُونی ہیں بھری گلیاں ترے جانے کے بعد
کیا بتاؤں جاں کو میری کیسے کیسے روگ ہیں
کس قدر ہے زندگی ویراں ترے جانے کے بعد
چاندنی پھیکی پڑی ہے چاند بھی ہے دم بخود
تھم گئی ہے گردشِ دوراں ترے جانے کے بعد
ہم نے مانا دن غمِ دوراں میں کٹ ہی جائے گا
کس طرح بیتے...