سورج کے ساتھ ساتھ شام کے منتر ڈوب جاتے ہیں
گھنٹی بجتی تھی یتیم خانے میں
بھوکے بھٹکے بچوں کے لوٹ آنے کی
دور دور تک پھیلے کھیتوں پر،
دھویں میں لپٹے گاؤں پر،
برکھا سے بھیگی کچی ڈگر پر،
جانے کیسا بھید بھرا اندھیرا پھیل جاتا تھا
اور ایسے میں آواز آتی تھی، پِتا !
تمہارے پکارنے کی
میرا نام اس اندھیارے...