علی مولیٰ علی مولیٰ علی مولیٰ علی مولیٰ
زباں کے ساتھ دل بولا علی مولیٰ علی مولیٰ
علی اعلیٰ ہے اولیٰ ہے علی کا بول بالا ہے
جو بالا ہے وہ یہ بولا علی مولیٰ علی مولیٰ
علی طاہر ہیں مظہر ہیں مقدم ہیں مؤخر ہیں
علی اولی علی اولیٰ علی مولیٰ علی مولیٰ
علی نفس پیمبر ہیں علی بہتر ہیں برتر ہیں
ہر...
غزل
( آلوک شریواستو)
تمہارے پاس آتے ہیں تو سانسیں بھیگ جاتی ہیں
محبت اتنی ملتی ہے کہ آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
تبسم عطر جیسا ہے ہنسی برسات جیسی ہے
وہ جب بھی بات کرتی ہے تو باتیں بھیگ جاتی ہیں
تمہاری یاد سے دل میں اجالا ہونے لگتا ہے
تمہیں جب گنگناتا ہوں تو راتیں بھیگ جاتی ہیں
زمیں کی گود...
غزل
(آزاد گلاٹی)
ڈوب کر خود میں کبھی یوں بے کراں ہو جاؤں گا
ایک دن میں بھی زمیں پر آسماں ہو جاؤں گا
ریزہ ریزہ ڈھلتا جاتا ہوں میں حرف و صوت میں
رفتہ رفتہ اک نہ اک دن میں بیاں ہو جاؤں گا
تم بلاؤ گے تو آئے گی صدائے بازگشت
وہ بھی دن آئے گا جب سونا مکاں ہو جاؤں گا
تم ہٹا لو اپنے احسانات کی...
ذکر اس پری وش کا۔۔۔
(ظفر حمیدی)
آج ایک محفل میں دوستوں کا مجمع تھا
ایک معتبر ساتھی ہم جلیس و ہم مشرب
دوستوں کی محفل سے آج غیر حاضر تھا
اک رفیق کو اپنے دوست کا خیال آیا
گفتگو کا رُخ بدلا ذکر چھڑگیا اُس کا
ایک محترم بولے "وہ بڑا منافق ہے"
دوسرے نے کی تردید "آپ اس سے بدظن ہیں"
تیسرے کی تھی آواز "وہ...
نہ دئیے لب کہ جو تقریر تلے شیشہء مُل
لے بہ اندازِ نگہہ تیر تلے شیشہء مُل
آج شب اِتنی پلا مے کہ بہک کر ساقی
لب پہ لوں شمع کو, گلگیر تلے شیشہء مُل
مے مجھے ایسے نہ دے پیرِ مُغاں
ھو مئے ناب کی تاثیر تلے شیشہء مُل
تیرے دیوانے کو ھاں ھاں میں ھوں
کہ مبادا ھلے زنجیر تلے شیشہء مُل
تیری آنکھوں کو تو...
بہت ہی یاد آتی ہو
بہت ہی یاد آتی ہو
ذرا ملنے چلی آؤ
مجھے کچھ تم سے کہنا ہے
زیادہ وقت نہیں لوں گا
ذرا سی بات کرنی ہے
نہ دُکھ اپنے سنانے ہیں
نہ کوئی فریاد کرنی ہے
نہ یہ معلوم کرنا ہے کہ
اب حالات کیسے ہیں؟
تمہارے ہمسفر تھے جو
تمہارے ساتھ کیسے ہیں؟
نہ یہ معلوم کرنا ہے
تیرے دن رات کیسے ہیں؟
مجھے بس...
ایم کیوایم کا انتخابی منشور؛ تعلیم، صحت، ٹیکس اصلاحات، حقوق نسواں اوربلدیاتی انتخابات اہم نکات
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ نے 5 شعبوں میں اصلاحات پر مشتمل اپنے انتخابی منشور کا اعلان کردیا جس کے تحت برسر اقتدار آنے پر تعلیم اور صحت سر فہرست ہوں گے۔
کراچی میں ایم کیو ایم کے انتخابی منشور کا اعلان...
ایوب خان نے انیس سو پینسٹھ میں صدارتی انتخابات کرائے، جس میں صدر کا انتخاب ان کے تجویز کردہ بنیادی جمہوریت (BD) کے نمائندوں نے کیا دو جنوری 1965 کوا ن انتخابات میں محترمہ فاطمہ جناح اور ایوب خان کے مابین صدارتی معرکہ ہوا جس میں عوام کی ہردل عزیز محترمہ فاطمہ جناح کو ایوب خان نے انتظامی مشینری...
پلانگان کا گاوں۔۔
پلانگان
آزادی ٹاور تہران۔۔۔ اس ٹاور کو 1966 میں 24 سالہ حُسینی امانت نے ڈیزائن کیا تھا۔۔ (یعنی اس ٹاور کا انقلاب ایران سے کوئی تعلق نہیں ہے)
وسطی تہران۔۔ سپہ سالار مسجد کے مینار سے۔
آیت اللہ خمینی کا زیر تعمیر مقبرہ
سعدآباد پیلس کمپلیکس، شمالی تہران۔۔ انقلاب سے پہلے شاہ...
ہم بھی خُورشید و قمر رکھتے ہیں
(محسن نقوی شہید)
نوکِ نیزہ پہ جو سَر رکھتے ہیں
وہ زمانوں کی خبر رکھتے ہیں
ہم کو مت خانماں برباد سمجھ
ہم تو فردوس میں گھر رکھتے ہیں
ہو محبت جنہیں زندانوں سے
سانس لینے کا ہُنر رکھتے ہیں
بُخلِ دریا سے ہمیں کیا مطلب؟
ہم تو کوثر پہ نظر رکھتے ہیں
زور پر شامِ...
لی لا اور مجنا
بلوچی داستان
بلوچی زبان میں یہ وہی عربی داستان ہے جو لیلٰی اور مجنوں کے نام سے مشہور ہے۔ ساری کی ساری نظم مقامی رنگ لئے ہوئے ہے۔ لیلا کو ایک بلوچی عورت میںتبدیل کر دیا گیا ہے۔ جو مامبور پہاڑی کے دامن میں رہتی ہے ۔۔ اس مقام کے فردوسی مناظر حیرت انگیز طور پر پیش کیئے گئے...
شکایت
شادی کے چند دنوں کے بعد جمیلہ میکے آئی تو اس کی بہنوں اور سہیلیوں نے اس سے پوچھا:
"دولہا بھائی کیسے آدمی ہیں؟"
جمیلہ کے چہرے پر شرم کی لالی ابھری۔ وہ اپنی مسکراہٹ روکتے ہوئے بولی:
"اچھے ہیں۔"
پھر اس کے ذہن میں ایک خیال آیا۔ اس کے چہرے کی لالی میں ہلکی سی سیاہی کی آمیزش...
ماں کا دل
چاندنی رات تھی۔۔۔۔۔۔ ایک مستانہ خرام جوئبار کے کنارے!دولہا،دلہن رازونیاز کی باتوں ميں مصروف تھے۔۔۔۔۔۔ محوتھے! نئی نویلی دلہن اپنے حُسن وجمال کی رنگینیوں پرمغرور!اورنوجوان دُولہا!اپنی جوانی کےجوش وخروش میں چُور۔۔۔۔۔۔ نظر آتاتھا۔ چاندنی اُن کی بےخودانہ وخود فراموشانہ حالت پر مسکرا رہی...
والد کا خط بیٹے کے نام
بمقام جھئِیں مِئیں، پتہ نحِیں نحِیں
ڈاکخانہ ہے ای نحیں، مزنگ، ہری شاہ روڈ،
کراچی فیصل آباد روڈ، نزد کوئٹہ چک پشاور کالونی
ہری پور آزاد کشمیر گلگت۔۔۔ پاکستان
اگاڑی پہ پہنچ کے پچھاڑی کو ملے
برخوردار، بد کردار، طوطا چشم، اپنے منہ میاںمٹھو، آفتِ جاں
بعد...
شہید راہِ حق کاشفی کی یاد میں جو حق پرستی کی پاداش میں مارا گیا :star:
اے مرے دل کسی سے بھی شکوہ نہ کر اب بلندی پہ ترا ستارہ نہیں
غیر کا ذکر کیا غیر پھر غیر ہے جو ہمارا تھا وہ بھی ہمارا نہیں
اے مرے ہمنشیں چل کہیں اور چل اس چمن میں اب اپنا گزرا نہیں
بات ہوتی گلوں تک تو سہہ لیتے ہم اب تو...