کاشف غائر

  1. عین عین

    تیرا خیال، تیری تمنا تک آ گیا

    تیرا خیال، تیری تمنا تک آ گیا میں دل کو ڈھونڈتا ہوا دنیا تک آ گیا کیا اتنا بڑھ گیا مری تشنہ لبی کا شور سیلاب دیکھنے مجھے صحرا تک آ گیا لیکن خزاں کی نذر کیا آخری گلاب ہرچند اس میں مجھ کو پسینا تک آ گیا آگے رہ فراق میں آنا ہے اور کیا آنکھوں کے آگے آج اندھیرا تک آ گیا کیا ارتقا پذیر...
  2. عین عین

    اک دن دکھ کی شدت کم پڑ جاتی ہے، کاشف حسین غائر

    اک دن دکھ کی شدت کم پڑ جاتی ہے کیسی بھی ہو وحشت کم پڑ جاتی ہے صحرا میں آ نکلے تو معلوم ہوا۔۔۔۔۔۔ تنہائی کو وسعت کم پڑ جاتی ہے اپنے آپ سے ملتا ہوں میں فرصت میں اور پھر مجھ کو فرصت، کم پڑ جاتی ہے کچھ ایسی بھی دل کی باتیں ہوتی ہیں جن باتوں کو خلوت کم پڑ جاتی ہے زندہ رہنے کا نشہ ہی ایسا ہے...
  3. عین عین

    امکانات کا شاعر۔۔۔۔۔۔۔۔۔کاشف حسین غائر

    یہاں میں‌ محفل کے ساتھیوں سے امجد اسلام امجد کا ایک کالم شیئر کر رہا ہوں‌ جس کے ذریعے آپ کا تعارف کاشف حسین غائر سے ہو گا۔ نہایت سادہ مزاج اور تعلقات عامہ کے فن سے ناواقف یہ نوجوان شعر کہنے کے فن سے بخوبی آشنا ہے۔ میں اس کے شعری مجموعے پر تبصرہ کر کے مطمئن تو تھا، لیکن کبھی یہ خیال بھی آجاتا کہ...
  4. عین عین

    ہر شام دلاتی ہے اسے یاد ہماری - کاشف غائر

    ہر شام دلاتی ہے اسے یاد ہماری اتنی تو ہَوا کرتی ہے امداد ہماری یہ شہر نظر آتا ہے ہم زاد ہمارا اور گرد نظر آتی ہے فریاد ہماری یہ راہ بتا سکتی ہے، ہم کون ہیں‌،کیا ہیں یہ دھول سنا سکتی ہے روداد ہماری ہم گوشہ نشینوں‌سے ہے مانوس کچھ اتنی جیسے کہ یہ تنہائی ہو اولاد ہماری اچھا ہے کہ دیوار کے...
Top