غزل
(کاشف حسین غائر)
خواب کی جادو گری رہتی ہے
نیند آنکھوں میں بھری رہتی ہے
جیسے رہتا ہی نہیں ہوں میں یہاں
اک عجب بے خبری رہتی ہے
ہم خیالوں میں سفر کرتے ہیں
ہمسفر دربدری رہتی ہے
دل ہے وہ آئینہ خانہ جس میں
اک عجب عکس گری رہتی ہے
خشک ہو جاتے ہیں پتے لیکن
شاخ امکاں تو ہری رہتی...
غزل
(کاشف حسین غائر)
ایسا نہیں کہ دھیان جفا تک نہیں گیا
تم سے ملے بغیر رہا تک نہیں گیا
کیا رنگ تھے جو ہم سے سمیٹے نہیں گئے
کیا خواب تھا جو ہم سے لکھا تک نہیں گیا
اک قہقہوں کی گونج تھی جو گونجتی رہی
اک دل کا شور تھا جو سنا تک نہیں گیا
آئی ہوا خود آپ بجھانے چراغ کو
کوئی چراغ لے...
جاؤں جس سمت اجازت ہے مجھے
دشت میں کتنی سہولت ہے مجھے
تم بھی مصروف نظر آتے ہو ۔۔۔
میں بھی چلتا ہوں کہ عجلت ہے مجھے
ان مکینوں کا سلوک اپنی جگہ
درودیوار پہ حیرت ہے مجھے
یاد رکھتا ہوں جہاں لوگوں کو
بھول جانے کی بھی عادت ہے مجھے
کام کچھ آن پڑا ہے ایسا
ورنہ کب دل کی ضرورت ہے مجھے...