یہ غزل میں نے اسکول کے دور میں سنی تھی ۔ اشوک کھوسلہ نے اس غزل کے ساتھ کیسا انصاف کیا ہے ۔ آپ خود ہی اندازہ لگائیں ۔ پھر یہ غزل برسوں بعد سنی ۔ اس بار اس غزل کو خلیل حیدر نے گایا ۔ سن کر طبعیت اتنی بے مزہ ہوئی کے سوچنے پر مجبور ہوگیا کہ کیسے کیسے لوگ اب مشہور ہوجاتے ہیں ۔