نگاہ تم سے ملا کر ہم مئے خانہ بھول جاتے ہیں
تمہیں پا کر قسم تیری زمانہ بھول جاتے ہیں
تیرے رخسار کی شوخی اثر کرتی ہے بھنوروں پر
کہ ان کی مست رنگت سے وہ کلیاں بھول جاتے ہیں
ہمیں جب بھی کبھی آیا ہے غصہ اُس کی باتوں پر
وہ چہرہ پھول سا دیکھیں تو غصہ بھول جاتے ہیں
کِیا کیا کچھ نہیں ہم نے سبھی کچھ...
اجڑا ہوا چمن ہوں ، مجھے یاد کیجئے
کلیوں کا بانکپن ہوں، مجھے یاد کیجئے
میں وقت کے گرداب میں بکھری ہوئی تصویر
اک سِرِّ بے بہا ہوں ، مجھے یاد کیجئے
میں دامن کہسار میں سر سبز سی وادی
راہرو کا آسرا ہوں، مجھے یاد کیجئے
احمدؔ کسی ذہین کی لکھی کتاب کا
بھولا ہوا سبق ہوں ، مجھے یاد کیجئے
اصلاح کا...