غزل
اسماعیل اعجاز (خیال) - کراچی پاکستان
تمہیں دیکھ کر مسکرانے لگا
تمہیں دیکھ کر گنگنانے لگا
تمہارے لبوں کی میںپیاری ہنسی
خود اپنے لبوں پر سجانے لگا
یہ دنیا مجھے پیاری لگنے لگی
میں پل پل میںجیون بتانے لگا
میری آرزو تم میری جستجو
میں تم کو تمہی سے چرانے لگا
اچانک تمہیں یہ...
نظم
اسماعیل اعجاز (خیال)
دبی دبی سی ہنسی تمہارے
لبوں پہ آکے جو رک گئی ہے
اسے نہ روکو
یہ رک گئی تو
یہ سارے منظر یہ ساری دنیا
ہے چار دن کی ہماری دنیا
اداسیوں کا نگر لگے گی
غموں میں ڈوبی ڈگر لگے گی
تم ہنس دو تھوڑا سا مسکرا دو
"خیال" ہم کو ہماری دنیا
حسین جنت کا گھر لگے گی
ہزاروں...
غزل
اسماعیل اعجاز (خیال) - کراچی پاکستان
تیری خاموش نگاہوں میں گلہ ہے تو سہی
سلسلہ پھر بھی تیرے ساتھ جُڑا ہے تو سہی
تجھ سے ہی روٹھنا، اور تجھ کو مناتے رہنا
"ایک اُلجھا ہُوا ہاتھوں میں سِرا ہے تو سہی"
اپنی ہر بات کو منسوب تجھی سے کرنا
دل میںجلتا ہُوا چاہت کا دِیا ہے تو سہی
جس کو...
جشنِ آزادی 2009
اسماعیل اعجاز (خیال) - کراچی پاکستان
خون کی ندیاں بہہ رہی ہیں اور
عزتیں دیکھو لٹ رہی ہیں اور
کرب میں سسکیاں دبی ہیں اور
ہم مناتے ہیںجشنِ آزادی
چاک دامن گریباں ہے سینے کو
تشنگی میں ہیں اشک پینے کو
زندگی لڑ رہی ہے جینے کو
ہم مناتے ہیں جشنِ آزادی
اپنے ہی ملک میں...
خاں صاحب کی غزل
دلبر سے مے جو آرا ، رونے سے پائیدہ ؟
( دلبر سے میں جو ہارا، رونے سے فائدہ )
خوچہ دل پہ لات مارا ، رونے سے پائیدہ ؟
مئیرا دل کا ٹکڑا کرکے مئیرا دل کے سات کیلا
( مرے دل کے ٹکڑے کر کے مرے دل کے ساتھ کھیلا)
ابی روتا اے، خدارا، ، رونے سے پائیدہ ؟
( ابی= ابھی ، اے =ہے)...