سبک ہوتی ہوا سے تیز چلنا چاہتی ہوں
میں اک جلتے دیے کے ساتھ جلنا چاہتی ہوں
غبارِ بے یقینی نے مجھے روکا ہوا ہے
زمیں سے پھوٹ کر باہر نکلنا چاہتی ہوں
میں خود سہمی ہوئی ہوں آئینے کے ٹوٹنے سے
بہت آہستہ سطحِ دل پہ چلنا چاہتی ہوں
نمودِ صبح سے پہلے کا لمحہ دیکھنے کو
اندھیری رات کے پیکر میں...