غزل
کھڑکیوں کو کھول کر تازہ ہوا دیتا ہے کون
ہاتھ میں بارش کے موسم کا پتہ دیتا ہے کون
میری آنکھیں بند ہیں اور دھیان کے رستے کھلے
روح کے اندر اتر کر آئینہ دیتا ہے کون
تم مجھے یہ کون سے وقتوں میں آکر مل گئے
عمر کے اس موڑ پر کس کو صدا دیتا ہے کون؟
کون ہے جس کے لئے اک عمر سے بے چین ہوں...