اسیر عابد

  1. فرخ منظور

    دیوانِ غالب پنجابی منظوم ترجمہ از اسیر عابد مرحوم

    نقش فریادی ہےکس کی شوخئ تحریر کا کاغذی ہے پیرہن ہر پیکرِ تصویر کا کاؤکاوِ سخت جانی ہائے تنہائی نہ پوچھ صبح کرنا شام کا، لانا ہے جوئے شیر کا جذبۂ بے اختیارِ شوق دیکھا چاہیے سینۂ شمشیر سے باہر ہے دم شمشیر کا آگہی دامِ شنیدن جس قدر چاہے بچھائے مدعا عنقا ہے اپنے عالمِ تقریر کا بس کہ ہوں...
Top