اسرار الحق مجاز

  1. سیما علی

    آج کا دن !!!!!!

    اسرار الحق مجاز کا یومِ پیدائش 19 اکتوبر !1911 آج معروف رومانوی اور انقلابی شاعر اسرار الحق مجاز کا یومِ پیدائش ہے۔ پیدائش: 19 اکتوبر 1911ء – وفات: 5 دسمبر 1955ء) —— اسرار الحق مجاز 19 اکتوبر 1911ء میں قصبہ رودولی ضلع بارہ بنکی میں پیدا ہوئے۔ان کی تاریخ وفات 5 دسمبر 1955 ہے۔ان کا حقیقی نام...
  2. سیما علی

    مجاز حجابِ فتنہ پرور اب اٹھا لیتی تو اچھا تھا

    حجابِ فتنہ پرور اب اٹھا لیتی تو اچھا تھا خود اپنے حُسن کو پردہ بنا لیتی تو اچھا تھا تری نیچی نظر خود تیری عصمت کی محافظ ہے تو اس نشتر کی تیزی آزما لیتی تو اچھا تھا تری چینِ جبیں خود اک سزا قانونِ فطرت میں اسی شمشیر سے کارِ سزا لیتی تو اچھا تھا یہ تیرا زرد رخ، یہ خشک لب، یہ وہم، یہ وحشت تو...
  3. فرحان محمد خان

    مجاز نظم : نیا کشمیر - اسرار الحق مجاز

    نیا کشمیر اک شرارہ جھلملایا اور فضا میں کھو گیا اک شرارہ جانبِ خلدِ جواں آیا تو کیا کوئی طوفان آئے اک کوہِ گراں ہے اس طرف کوئی طوفاں برسرِ کوہِ گراں آیا تو کیا دست و بازو میں صَلابت آچکی فولاد کی اب مقابل اک حریفِ نیم جاں آیا تو کیا خود حقیقت پر پڑے باطل کا سایہ تابکے مہرِ عالم تاب کے آگے...
  4. طارق شاہ

    مجاز مجاؔز لکھنوی :::::: رَہِ شوق سے، اب ہَٹا چاہتا ہُوں::::::Majaz Lakhnawi

    غزل رَہِ شوق سے، اب ہَٹا چاہتا ہُوں کشِش حُسن کی دیکھنا چاہتا ہُوں کوئی دِل سا درد آشنا چاہتاہُوں رَہِ عِشق میں رہنُما چاہتا ہُوں تجھی سے تجھے چِھیننا چاہتا ہُوں یہ کیا چاہتا ہُوں، یہ کیا چاہتا ہُوں خطاؤں پہ، جو مجھ کو مائل کرے پھر سزا ، اور ایسی سزا چاہتا ہُوں وہ مخمُور نظریں، وہ مدہوش...
  5. کاشفی

    مجاز اپنے دل کو دونوں عالم سے اُٹھا سکتا ہوں میں - اسرار الحق مجاز

    نذرِ دل (اسرار الحق مجاز) اپنے دل کو دونوں عالم سے اُٹھا سکتا ہوں میں کیا سمجھتی ہو کہ تم کو بھی بھلا سکتا ہوں میں کون تم سے چھین سکتا ہے مجھے، کیا وہم ہے خود زلیخا سے بھی تو دامن بچا سکتا ہوں میں دل میں تم پیدا کرو پہلے مری سی جرائتیں اور پھر دیکھو کہ تم کو کیا بنا سکتا ہوں میں دفن کر سکتا...
  6. طارق شاہ

    مجاز مجاز لکھنوی ::::: وہ نقاب آپ سے اُٹھ جائے تو کُچھ دُور نہیں ::::: Majaz Lakhnavi

    غزلِ مجاؔز لکھنوی وہ نقاب آپ سے اُٹھ جائے تو کُچھ دُور نہیں ورنہ میری نگہِ شوق بھی مجبُور نہیں خاطرِ اہلِ نظر حُسن کو منظوُر نہیں اِس میں کُچھ تیری خطا دیدۂ مہجوُر نہیں لاکھ چُھپتے ہو، مگر چُھپ کے بھی مستوُر نہیں تم عجب چیز ہو ، نزدیک نہیں، دُور نہیں جراَتِ عرض پہ وہ کُچھ نہیں کہتے،...
  7. فرخ منظور

    مجاز ایک دوست کی خوش مذاقی پر ۔ اسرار الحق مجاز

    ایک دوست کی خوش مذاقی پر ہو نہیں سکتا تری اس "خوش مذاقی" کا جواب شام کا دلکش سماں اور تیرے ہاتھوں میں کتاب رکھ بھی دے اب اس کتابِ خشک کو بالائے طاق اُڑ رہا ہے رنگ و بُو کی بزم میں تیرا مذاق چھُپ رہا ہے پردۂ مغرب میں مہرِ زرفشاں دید کے قابل ہیں بادل میں شفق کی سرخیاں موجزن جوئے شفق ہے اس طرح...
  8. طارق شاہ

    مجاز مجاز لکھنوی ::::: عقل کی سطْح سے کُچھ اور اُبھر جانا تھا ::::: Majaz Lakhnavi

    غزلِ عقل کی سطْح سے کُچھ اور اُبھر جانا تھا عِشق کو منزلِ پَستی سے گُزر جانا تھا جلوے تھے حلقۂ سر دامِ نظر سے باہر میں نے ہر جلوے کو پابندِ نظر جانا تھا حُسن کا غم بھی حَسِیں، فکر حَسِیں، درد حَسِیں اس کو ہر رنگ میں، ہر طور سنْور جانا تھا حُسن نے شوق کے ہنگامے تو دیکھے تھے بہت عِشق کے...
  9. طارق شاہ

    مجاز مجاز لکھنوی ::::: حُسن پھر فِتنہ گر ہے کیا کہیے ::::: Majaz Lakhnavi

    غزلِ حُسن پھر فِتنہ گر ہے کیا کہیے دِل کی جانِب نظر ہے کیا کہیے پھر وہی رہگُزر ہے کیا کہیے زندگی راہ پر ہے کیا کہیے حُسن خود پردہ وَر ہے کیا کہیے یہ ہماری نظر ہے کیا کہیے آہ تو بے اثر تھی برسوں سے ! نغمہ بھی بے اثر ہے کیا کہیے حُسن ہے اب نہ حُسن کے جلوے اب نظر ہی نظر ہے کیا کہیے...
  10. فاتح

    مجاز بربادِ تمنا پہ عتاب اور زیادہ ۔ اسرار الحق مجاز

    بربادِ تمنا پہ عتاب اور زیادہ ہاں! میری محبت کا جواب اور زیادہ روئیں نہ ابھی اہلِ نظر حال پہ میرے ہونا ہے ابھی مجھ کو خراب اور زیادہ آوارہ و مجنوں ہی پہ موقوف نہیں کچھ ملنے ہیں ابھی مجھ کو خطاب اور زیادہ اٹھیں گے ابھی اور بھی طوفاں مرے دل سے دیکھوں گا ابھی عشق کے خواب اور زیادہ ٹپکے گا لہو...
  11. فرخ منظور

    مجاز تسکینِ دلِ محزوں نہ ہوئی، وہ سعئ کرم فرما بھی گئے ۔ اسرار الحق مجاز

    تسکینِ دلِ محزوں نہ ہوئی، وہ سعئ کرم فرما بھی گئے اس سعئ کرم کو کیا کہیے، بہلا بھی گئے تڑپا بھی گئے ہم عرضِ وفا بھی کر نہ سکے، کچھ کہہ نہ سکے کچھ سن نہ سکے یاں ہم نے زباں ہی کھولی تھی، واں آنکھ جھکی شرما بھی گئے آشفتگیِ وحشت کی قسم، حیرت کی قسم، حسرت کی قسم اب آپ کہیں کچھ یا نہ کہیں، ہم رازِ...
  12. پ

    مجاز غزل-اذنِ خرام لیتے ہوئے آسماں سے ہم-اسرارالحق مجاز

    غزل اذنِ خرام لیتے ہوئے آسماں سے ہم ہٹ کر چلے ہیں رہ گزرِ کارواں سے ہم کیونکر ہوا ہے فاش زمانے پہ ، کیا کہیں وہ رازِ دل جو کہہ نہ سکے رازداں سے ہم ہمدم یہی ہے رہگزرِ یارِ خوش خرام گزرے ہیں لاکھ بار اسی کہکشاں سے ہم کیاکیا ہوا ہے ہم سے جنوں میں نہ پوچھئے الجھے کبھی زمیں سے کبھی...
  13. ظ

    مجاز حجابِ فتنہ پرور اب اٹھا لیتی تو اچھا تھا ۔ ( مجاز)

    حجابِ فتنہ پرور ، اب اٹھا لیتی تو اچھا تھا خود اپنے حسن کو ، پردہ بنا لیتی تو اچھا تھا تیری نیچی نظر ، خود تیری عصمت کی محافظ ہے تُو اس نشتر کی ، تیزی آزما لیتی تو اچھا تھا ترے ماتھے کا ٹیکہ ، مرد کی قسمت کا تارا ہے اگر تُو سازِ بیداری ، اٹھا لیتی تو اچھا تھا تیرے ماتھے پہ یہ...
  14. فرحت کیانی

    مجاز کچھ تجھ کو خبر ہے ہم کیا کیا۔۔۔ اسرار الحق مجاز

    کچھ تجھ کو خبر ہے ہم کیا کیا، اے گردشِ دوراں بھول گئے وہ زلفِ پریشاں بھول گئے، وہ دیدہء گریاں بھول گئے اے شوق۔ نظارہ کیا کہیے، نظروں میں کوئی صورت ہی نہیں اے ذوقِ تصور کیا کیجئے، ہم صورتِ جاناں بھول گئے اب گُل سے نظر ملتی ہی نہیں، اب دل کی کلی کِھلتی ہی نہیں اے فصلِ بہاراں رخصت ہو! ہم...
  15. پاکستانی

    مجاز اے غمِ دل کيا کروں، اے وحشت ِ دل کيا کروں - اسرار الحق مجاز

    نظم ۔ اسرارالحق مجاز شہر کی رات اور میں ناشاد و ناکارہ پھروں جگمگاتی جاگتی سڑکوں پہ آوارہ پھروں غیر کی بستی ہے کب تلک دربدر مارا پھروں اے غمِ دل کیا کروں اے وحشتِ دل کیا کروں جھلملاتے قمقموں کی راہ میں زنجیر سی رات کے ہاتھوں میں دن کی موہنی تصویر سی میرے سینے پر مگر چلتی ہوئی شمشیر سی...
Top