غزل
ہے ابر کتنی دور، ہوا کتنی دور ہے
اب اس نگر سے رخشِ صدا کتنی دور ہے
اب رودِ نیل میں کفِ نمرود کے لئے
موسیٰ کہاں ہے اس کا عصا کتنی دور ہے
اب شہریار کتنے حصاروں میں بند ہے
اب وہ طلسمِ ہوشربا کتنی دور ہے
اب کس جگہ سے تختِ سلیماں کا گزر ہے
اب اس جگہ سے شہرِ صبا کتنی دور ہے
اب...