استاد قمرجلالوی

  1. منہاج علی

    قمر جلالوی قطعہ در مدحِ امام حسنؑ

    حسنؑ ہیں صبر میں، جیسے رسولِؐ ربّ ِ قدیر قدم قدم پہ گماں ہے کہ ہیں جنابِ امیرؑ یہ ہے کمالِ مصوّر کہ کھینچ کر رکھ دی ملی جُلی ہوئی صبر و جلال کی تصویر (شاعرِ اہلبیتؑ استاد قمر جلالوی)
  2. طارق شاہ

    ::::: ابرُو تو دِکھا دیجیے شمشِیر سے پہلے ::::: Qamar Jalalvi

    غزلِ ابرُو تو دِکھا دیجیے شمشِیر سے پہلے تقصِیر تو کُچھ ہو، مِری تعزِیر سے پہلے معلوُم ہُوا اب مِری قِسمت میں نہیں تم مِلنا تھا مجھے کاتبِ تقدِیر سے پہلے اے دستِ جنُوں توڑ نہ دروازۂ زِنداں میں پُوچھ تو لوُں پاؤں کی زنجیر سے پہلے اچھّا ہُوا، آخر مِری قِسمت میں سِتم تھے تم مِل گئے مجھ کو...
  3. طارق شاہ

    قمر جلالوی :::: وہ نہ آئیں گے کبھی دیکھ کے کالے بادل -- Qamar Jalalvi

    غزلِ استاد قمرجلالوی وہ نہ آئیں گے کبھی دیکھ کے کالے بادل دو گھڑی کے لیے، اللہ ! ہٹا لے بادل آج یوں جُھوم کے کچُھ آگئے کالے بادل سارے میخانوں کے کھلوا گئے تالے بادل آسماں صاف شبِ وصل سحر تک نہ ہُوا اُس نے ہر چند دُعا مانگ کے ٹالے بادل بال کھولے ہوئے، یوں سیر سرِ بام نہ کر تیری زُلفوں...
  4. طارق شاہ

    قمر جلالوی :::: حُکمِ صیّاد ہے، تا ختمِ تماشائے بہار! -- Qamar Jalalvi

    غزلِ استاد قمرجلالوی حُکمِ صیّاد ہے، تا ختمِ تماشائے بہار! ساری دنیا کہے، بلبل نہ کہے! ہائے بہار صبح گُلگشت کو جاتے ہو، کہ شرمائے بہار کیا یہ مطلب ہے گلستاں سے نِکل جائے بہار منہ سے کچُھ بھی دمِ رُخصت نہ کہا بُلبُل نے حرف صیّاد نے اِتنا تو سُنا ہائے بہار یہ بھی کچُھ بات ہوئی، گُل ہنسے...
Top