’’ غزل ‘’
وہ چشمِ میگوں جامِ محبت
وہ خاص کیفِ عام محبت
بدنام ہونا ، نامِ محبت
ناکامیاں ہیں کامِ محبت
دوشِ ہوا پر گیسوئے رقصاں
ذوقِ اسیری دامِ محبت
زنجیرِ پائے موجِ صبا ہے
خوشبوئے گیسو دامِ محبت
اپنی محبت مقصود اپنا
ناکام ہیں ناکامِ محبت
کیا پیارے پیارے نام ہیں دل کے
طورِ...
’’ غزل ‘‘
حقیقت ہے کہ امرِ اتفاقی بارہا دیکھا
جہا ں وہ بت نظر آیا وہیں ہم نے خدا دیکھا
طلب کی کامیابی نے نظر کی بے حجابی نے
وہی پایا ہوا پایا وہی دیکھا ہوا دیکھا
نہیں معلوم یہ بیتابی ٔ دل چاہتی کیا ہے
جہاں تک بھی نگاہِ شوق سے دیکھا گیا دیکھا
نگاہِ شوق کی یہ خوش نصیبی تو کوئی...
’’ غزل ‘‘
لاَ موجودُ ُ غَیر الحق
غیرِ حق زق زق بق بق
چشمِ حق ہے سوئے حق
دیکھ ! مقیّد میں مطلق
ایک دمک سے مکھڑے کی
ہوش ہیں غائب رنگ ہیں فق
دل کا بیڑا پار اترا
بے کشتی و بے زورق
محض جنوں کی بے ربطی
کیا دنیا کا نظم و نسق
مہر و مہ، عرش و کرسی
مصحفِ دل کاایک ورق
حسن کی...
’’ غزل ‘‘
قبلہ و کعبہِ الم ہیں ہم
ہاں الف لام میم ، ہم ہیں ہم
ہم پہ قرآن ِ عشق اترا ہے
مرسلانِ خدائے غم ہیں ہم
اور اللہ کا کرم کیا ہے
آپ اللہ کا کرم ہیں ہم
آپ بت خانہِ صفات اپنے
جلوہِ ذات کا حرم ہیں ہم
کچھ زیادہ نہ کچھ کسی سے کم
دور ، از فکرِ بیش وکم ہیں ہم
تخت ہے دہر، ہم...
’’ غزل ‘‘
وہ ماہِ طلعت و زہرہ جبین کون ہے ، تم ہو !
ز فرق تا بہ قدم نازنین کون ہے ، تم ہو !
متاعِ قلب و نظر کی امین کون ہے ، تم ہو !
تمام حسن ، سراپا حسین کون ہے ، تم ہو !
نمودِ لالہ و گل میں جو مسکراتا ہے
وہ گل نشین کون وہ غنچہ نشین کون ہے ، تم ہو !
سجودِ کعبہِ ہستی ہیں کس کے...
’’ غزل ‘‘
یہ شرک ہے تصّورِ حسن وجمال میں
ہم کیوں ہیں تم اگر ہو ہمارے خیال میں
جب سے مرا خیال تری جلوہ گاہ ہے
آتا نہیں ہوں آپ بھی اپنے خیال میں
اٹھّا ترا حجاب نہ میرے اٹھے بغیر
میں آپ کھوگیا ترے ذوقِ وصال میں
بیداریِ حیات تھی ایک خوابِ بیخودی
نیند آگئی مجھے تری بزمِ جمال میں
اب ہر...