غزل
میں تجھے بھولنا چاہوں بھی تو ناممکن ہے
تو میری پہلی محبت ہے مرا محسن ہے
میں اسے صبح نہ جانوں جو ترے سنگ نہیں
میں اسے شام نہ مانوں کہ جو ترے بن ہے
کیسا منظر ہے ترے ہجر کے پس منظر کا
ریگِ صحرا ہے رواں اور ہوا ساکن ہے
تیری آنکھوں سے تری باتوں سے لگتا تو نہیں
مرے احباب یہ کہتے...