اوسط

  1. طارق شاہ

    اوسط جعفری :::: جِنہیں صُبح تک تھا جلنا، سرِ شام بُجھ گئے ہیں -- Oasat Jaafri

    غزلِ اوسط جعفری جِنہیں صُبح تک تھا جلنا، سرِ شام بُجھ گئے ہیں وہ چراغ کیا بُجھے ہیں، در و بام بُجھ گئے ہیں ہُوا ظُلم جاتے جاتے، شبِ غم ٹھہر گئی ہے جو سحر سے آ رہے تھے، وہ پیام بُجھ گئے ہیں نہ رہا کوئی شناسا، کہ جو حال چال پُوچھے پسِ پردہ تھے جو روشن، وہ سلام بُجھ گئے ہیں ذرا آ کے دیکھے میری...
Top