یہ اداس آنکھیں مری
کرب ذات کے اس جلتے ھوئے دروازے پر
راستہ دیکھتی ھیں کسی بادل کا
ایسا بادل
جو میرے جسم کے صحرا کو بھی ساحل کر دے
ہاتھ ہاتھوں پہ رکھے
روح کو جل تھل کر دے
یہ اداس آنکھیں مری
ظلم کی دھند میں لپٹی ھوئی اس رات کے دروازے پر
راستہ دیکھتی رہتی ھیں کسی سورج کا
ایسا سورج
جو...