پڑ رہی ہے ایسی ہر جانب سے مار
ہے یہ دامن تار تار
دھول بن کر اڑ رہا ہے سب وہ پھولوں کا د یار
گھاٹیاں فردوس صورت وادیاں جنّت مثال
ہنستی گاتی بستیاں سب چپ ہیں مرگھٹ کی طرح
خوشبوؤں کا دیس تھا پھولوں کا مسکن تھا یہیں
قریہ قریہ قصبہ قصبہ خون میں لت پت پڑا ہے آجکل
عظمت رفتہ کا...