ترے کھونے کا جو دھڑکا لگا ہے
مرا یہ واہمہ بالکل بجا ہے
خزاں سے جو مرا پالا پڑا ہے
ہر ایک شے سے یہ رشتہ دیرپا ہے
جو شادابی زمیں پہ چار سو ہے
مرے پرکھوں کے محنت کا صلہ ہے
کٹے گی کس طرح یہ ہجر کی شب
اگرچہ طاق میں جلتا دیا ہے
اسے مجھ سے محبت ہو گئی ہے
یقیناً یہ بھی کوئی معجزہ ہے
اکیلا بیٹھ کر...