اس زندگی کے رنگِ تماشا کی بات ہو
کچھ درد اور درد شناسا کی بات ہو
لمبے سفر میں جسکی لکیریں بھی مٹ گئیں
اس بے مراد و خستہ کفِ پا کی بات ہو
شورو شغب میں بھول گئے جس کا ذکر بھی
اس پُر ہجوم زیست میں، تنہا کی بات ہو
جو ابتدا سے اپنے مقدر میں تھا لکھا
اس بے کنارو بے سکوں صحرا کی بات ہو
یوسف تو...