شجر کوئی تو با اثمار ہو گا
کوئی جنگل ضرور اُس پار ہوگا
سکوں مِل جائے گا ان وحشتوں کو
میسر جب تمہارا پیار ہوگا
اسے بھی آزمانا ہے تجھی کو
جو رستے میں بڑا کہسار ہو گا
نقاہت سے بھرے دیوارو در ہیں
کوئی اس گھر میں بھی بیمار ہو گا
ارادوں میں نہیں کوئی تسلسل
یہاں کوئی الگ معیار ہو گا
یہاں یوسف...