" آخری ملاقات "
آؤ کہ جشنِ مرگِ محبت منائیں ہم
آتی نہیں کہیں سے دلِ زندہ کی صدا
سونے پڑے ہیں کوچہ و بازار عشق کے
ہے شمعِ انجمن کا نیا حسنِ جاں گداز
شاید نہیں رہے وہ پتنگوں کے ولولے
تازہ نہ رہ سکیں گی روایاتِ دشت و در
وہ فتنہ سر گئے جنہیں کانٹے عزیز تھے
اب کچھ نہیں تو نیند سے آنکھیں جلائیں ہم...
تبدیلی
اس بھرے شہر میں
اک بھی ایسا نہیں
جو مجھے راہ چلتے کو پہچان لے
اور آواز د ے
"او بے او سر پھرے"
دونوں اک دوسرے سے لپٹ کر وہیں
گرد و پیش اور ماحول کو بھول کر
گالیاں دیں
ہنسیں ، ہاتھا پائی کریں
پاس کے پیڑ کی چھاؤں میں بیٹھ کر
گھنٹوں ایک دوسرے کی سنیں اور کہیں
اور اس نیک روحوں کے بازار میں...
عہد وفا
یہی شاخ تم جس کے نیچے کسی کے لیے چشم نم ہو، یہاں اب سے کچھ سال پہلے مجھے ایک چھوٹی سی بچی ملی تھی جسے میں نے آغوش میں لے کے پوچھا تھا بیٹی: یہاں کیوں کھڑی رو رہی ہو، مجھے اپنے بوسیدہ آنچل میں پھولوں کے گہنے دکھا کر وہ کہنے لگی میرا ساتھی، ادھر، اس نے انگلی اٹھا...
بہت دن لائبریری میں کچھ پوسٹ کر رہا ہوں۔ اختر الایمان میرے پسندیدہ شاعروں میں سے ہیں لیکن ویب پر ان کا کلام کہیں نہیں۔ اس لئے پوسٹ کر رہا ہوں۔ پسندیدہ کلام میں بھی کر سکتا ہوں، لیکن وہاں الگ الگ دھاگوں کی جگہ میں نے یہی بہتر سمجھا ہے کہ لائبریری میں پوسٹ کرنا شروع کر دوں۔
اس کے متن کا ماخذ...
زندگی ایک طویل بل کھاتی
شاہراہِ عظیم ہے جس پر
نرم مٹی کی گود کے پالے
کتنے بھرپور سایہ دار شجر
کتنی پُر شور ندیاں ، چشمے
کتنے ماہ و نجوم ، آوارہ
مشعلیں اپنی تیرگی میں لیئے
کتنی خوشبوئیں ، رنگ رنگ کے پھول
منتظر راہ رو کی آمد کے
صبح سے شام تک سنورتے ہیں
روز و شب انتظار کرتے ہیں (...