بروز اتوار 7 سپٹمبر 2014 كو لكھي گئي ايك نظم
(اس رات نے مڑ كر ديكھا تھا)
ہم دور كسي اك وادي ميں
لا وارث سے كچے گھر ميں
تنها رات كو سوچ رهے تھے
ہم جيسے خود كو بھول گئے
اس رات بڑي بے چيني تھي
كچھ مٹي كي بو نے ستايا
اور آگ لگا دي قطروں نے
اس گرتے گرتے پاني كے
ہم دل كے پھوڑے پھوڑ گئے
اس رات ميں...