چونکہ عبدالرحمٰن جامی فارسی گو تھے، اور اُن کے عزیز دوست و مُرید و شاگرد امیر علی شیر نوائی تُرکی گو تھے، لہٰذا اُن کے مابین باہمی محبّت و احترام کو حالیہ تاجکستان و اُزبکستان میں تاجک-اُزبک مِلّتوں کی باہمی برادری و دوستی و نزدیکی کی علامت کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
امیر علیشیر نوایی...
"تاجیکان و اُزبکان دو خلقِ برادرند، اگرچه به دو خاندانِ خلقها تعلق دارند. میتوان گفت، که شِیرپیوند هستند و در بسیار موردها با شِیرِ یک زن، یک دایه پرورش یافتهاند. در آسیایِ مرکزی، حتّیٰ بیرون از حدودِ آن چنین دو خلقی کم میتوان پیدا کرد، که تا این اندازه خونشان به هم آمیخته، هستیِ معنوی، بینش...
حُسین حاجیبایف
حُسین حاجیبایف، یک ساکنِ بازنشستهٔ ازبکستان، که هفتهٔ گذشته با نیتِ زیارتِ مکّه با دوچرخه به راه برآمده بود، از مرزِ ازبکستان و ترکمنستان پس گردانده شد. او روزِ دهمِ ایون به رادیویِ آزادی گفت، که این وضع به دلیلِ نداشتنِ ویزه یا روادیدِ سفرِ ترکمنستان پیش آمدهاست. "نگذاشتند،...
عکاس: جمشید شایف
تاریخ: ۲۱ مِهر ۱۳۹۵هش/۲۱ اکتوبر ۲۰۱۶ء
متون اور تصاویر کا ماخذ: بی بی سی فارسی
مسجد و مدرسۂ طلاکاری
اِس عمارت کو اِس کے ایک گنبدِ زریں کی وجہ سے طلاکاری کہا جاتا ہے۔ یہ عمارت گیارہویں صدی ہجری میں مدرسۂ شیردار کی تکمیل کے دس سال بعد بنائی گئی تھی۔ یہ مدرسہ صرف طلبہ کی جائے آموزش...
"ای بخارا! شاد باش و دیر زی"
(رودکی سمرقندی)
شِگِفتیهایِ بُخارا، گهوارهٔ شعرِ پارسی
۱۴۰ سے زیادہ تاریخی و باستانی عمارتوں کے ساتھ شہرِ بخارا کا شمار وسطی ایشیا کے ایک اہم ترین شہر، اور فارسی ثقافت و ادب کے ایک بزرگ ترین تاریخی مرکز کے طور پر ہوتا ہے۔
آرامگاہِ سامانیان، ستارۂ ماہِ خاصّہ، مقبرۂ...
"سمرقند یکی از زیباترین شهرهای آسیای مرکزیست. فوّارههای زیاد در این شهر به زیباییهای این شهرِ باستانی حُسنِ دیگر ضم میکند."
"سمرقند وسطی ایشیا کے زیباترین شہروں میں سے ایک ہے۔ اِس شہر میں موجود کئی فوّارے اِس قدیمی شہر کی زیبائیوں میں ایک دیگر حُسن کا اضافہ کرتے ہیں۔"
تاریخ: ۴ مئی ۲۰۱۶ء...
تصاویر کا ماخذ
مقبرۂ امیر تیمور
سمرقند کا ایک کوچہ
مقبرۂ بی بی خانم میں مسجد
مسجدِ حضرتِ خضر
مسجدِ بی بی خانم کے صحن میں ایک سنگ
مسجدِ بی بی خانم کا صحن
گورستانِ شاہِ زندہ
گورستانِ شاہِ زندہ
گورستانِ شاہِ زندہ سے بی بی خانم کا منظر
مقبرۂ بی بی خانم
کوچۂ ریگستان...
امام بخاری کا مقبرہ ازبکستان کی ولایتِ سمرقند میں فارسی زبان و ادب کے عظیم تاریخی مرکز اور صیقلِ روئے زمین یعنی شہرِ سمرقندِ بہشت تمثال سے ۲۵ کلومیٹر دوری پر ضلعِ پایاریق کے گاؤں خرتنگ میں واقع ہے۔
تصاویر کا ماخذ: آزادلیک رادیوسی
تاریخ: ۱۴ دسمبر ۲۰۱۵ء
ختم شد!
ازبکستان کے مرکز میں واقع ولایتِ نوائی میں رہنے والی قزاق اقلیت اونٹوں کی پرورش کر کے حصولِ معاش کرتی ہے اور دور دراز سے لوگ یہاں اونٹ کا دودھ خریدنے کے لیے آتے ہیں۔
عکاس: اُمیدہ احمد اووا
تاریخ: ۲۳ اکتوبر ۲۰۱۵ء
ماخذ: ریڈیو فری یورپ کا تاجک شعبہ 'ردیوی آزادی'
(تاجکستان اور ازبکستان میں صوبوں کو...
تاجکستان کی قومی کرنسی کا نام 'سامانی' ہے جو کہ سامانی سلطنت کے نام پر رکھی گئی ہے۔ ایک سامانی سو دِرم کے مساوی ہے۔
منبعِ تصاویر
ایک درم
اگلا حصہ: صدرالدین عینی تماشاخانہ
پچھلا حصہ: پامیری پہاڑ
پانچ درم
اگلا حصہ: ارباب ثقافتی مرکز، دوشنبہ
پچھلا حصہ: پچھلی صدی کے تاجک شاعر مرزا ترسون زادہ کا...
گورِ امیر کے نام سے مشہور عمارت ازبکستان کے بیش قیمت تاریخی آثار میں سے ایک اور تیمور لنگ سے پیوستگی رکھنے کی وجہ سے سمرقند کے معماری گنجینے کی سب سے معروف یادگار ہے۔ یہ عمارت ۸۰۷ ہجری میں تعمیر ہوئی تھی۔ اس عمارت کا گنبد اور اندرونی حصہ ایرانی کاشی کاری سے مزین ہے۔
اولاً امیر تیمور نے اس مقبرے...
السلام علیکم،
حسان خان کی دیکھا دیکھی اب میں نے سوچا میں بھی اسلامی دنیا کے کچھ باب آپ تک پہنچاؤں۔
تو جناب اس سلسلے میں میں آج آپ کو لے کر جاؤں گا تاشقند، پہلے کچھ وکی سے تحریری پھر تصویری۔
تاشقند شہر
ازبکستان اور صوبہ تاشقند کا دارالحکومت۔ 2006ء کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق شہر کی آبادی 31...
اس روز ہم نے طے کیا کہ علی الصبح بیدار ہونے کی بجائے ہم دیر تک سوئے رہیں گے ، چنانچہ دوپہر بارہ بجے میرے ہوٹل کے کمرے کے فون کی گھنٹیاں بجنے لگیں مگر میں تو سو رہا تھا ۔ مجھے کیا پتہ کیا ہو رہا ہے اس پر حامد میر اور جاوید چودھری نے گھبراہٹ کے عالم میں ہاؤس کیپنگ کے ایک اہلکار کو ساتھ لیا جس نے...