بیکل

  1. طارق شاہ

    بیکل اتساہی :::: لئے کائنات کی وُسعتیں ہے دیار دل میں بسی ہوئی

    غزلِ بیکل اتساہی لئے کائنات کی وُسعتیں ہے دیارِ دل میں بَسی ہوئی ہےعجیب رنگ کی یہ غزل، نہ لِکھی ہوئی نہ پڑھی ہوئی نہیں تم تو کوئی غزل ہوکیا، کوئی رنگ و بُو کا بدل ہو کیا یہ حیات کیا ہو، اجل ہو کیا، نہ کھُلی ہوئی نہ چھپی ہوئی ہے یہ سچ کہ منظرِخواب ہے، میرے سامنے جو کتاب ہے وہ جبیں کہ جس پہ...
  2. طارق شاہ

    بیکل اُتساہی --- حُسن جلوَہ نہیں عشق کا حاصل تنہا

    غزلِ بیکل اُتساہی حُسن جلوَہ نہیں عشق کا حاصل تنہا کتنے جلوؤں کو سمیٹے ہے مِرا دل تنہا کارواں چھُوٹ گیا رات کے سنّاٹے میں رہ گئی ساتھ مِرے حسرتِ منزل تنہا عزْم مُحکم ہو تو ہوتی ہیں بَلائیں پسپا کتنے طُوفاں کو پلٹ دیتا ہے ساحل تنہا حُسن ہنگامۂ بازار میں مصروف رہا عشق تو چُپ ہے...
Top