بلبل اور جگنو

  1. فیاض خلیل

    بلبل (نظم)

    سامنے پارک میں شیشم کے درخت پر بیٹھا یہ جو بلبل مجھے تنہا سا نظر آتا ہے کون جانے کہ اسے چھوڑ دیا ہے کس نے کیوں یہ درد بھرے گیت سناتا ہے یہاں کیوں تنہائی میں یہ خوار ہو جاتا ہے دن بھر کس کی تجسس میں پھرا کرتا ہے اور جب شام کے آثار بکھر جائیں گے اپنے سینے میں وہ نازک سے جگر کو لے کر آشیانے کی طرف...
  2. امن وسیم

    خالد مسعود : جدید دور کے جگنو اور بلبل

    جدید دور کے جگنو اور بلبل جگنو بولا لوفر پنچھی ادھی رات کو شاخ پہ بیٹھا ایں گھر جا کر تو سو مر لے کہ رات یہ اتنی تتی کوئی نہیں بلبل بولا گھٹیا کیڑے تجھ کو جگتیں سوجھ رہی ہیں تیری دم پر یو پی ایس ہے ساڈے گھر میں بتی کوئی نہیں
Top