حماقتیں سبھی کرتے ہیں، بچے بھی بڑے بھی۔ یہ اور بات ہے عمر کے ہر دور میں ان کے انداز بدل جاتے ہیں، لیکن کہلاتی حماقتیں ہی ہیں۔۔۔
بچپن کی حماقتیں یادوں کی پھلجھڑیوں کی ننھی چنگاریوں کی مانند ہوتی ہیں، تصور میں ہر دم پھوٹتی رہتی ہیں، ہاتھ لگاؤ تو ہاتھ نہیں آتیں اور پیچھا چھڑاؤ تو جان کو آجاتی ہیں!!!
چچا جان نے ہم دونوں بھائیوں کو پانچ روپے کا سکہ دیا تھا۔ اس دور میں ہمیں جیب خرچ کے طور پر ہمیں چار آنہ ملا کرتا تھا۔
بھائی نے ان پانچ روپوں میں سے میرا حصہ اب تک نہیں دیا۔ :)
تو صاحبو اور صاحباؤ!
بچپن تو امید ہے آپ سب ہی پہ گزرا ہو گا۔ ہو سکتا ہے کچھ کا ہنوز جاری و ساری ہو۔ میری بیگم کی طرح۔ مدعا اس فقیر کا اس لڑی سے یہ ہے کہ اس عمر کے واقعات کی بازیافت کی جائے جب بندہ اپنے پیدا کردہ لطیفوں پر ہنس بھی نہیں سکتا۔ یعنی اپنے بچپن کے سریع الاثر واقعات حیطہءِ تحریر میں لا...
جمعرات، 2 جولائی، 2015
محمد علم اللہ
خود کو بچپن کے دنوں میں لےگئے تو ایک ہوک سی دل میں اٹھی ۔کہاں وہ مستیوں ، رنگ رلیوں ، بے فکریوں کے دن اور کہاں یہ کمپٹیشن ، امتحان ، پڑھائی ، نوکری کی تلاش ، بچھڑے رشتے ، دوستوں کی کرم فرمائیاں ، ناراضگیاں،دغابازیاں یعنی کہ بے شمار حاضر اور ماضی کی یادیں ایک...
خفیف و لطیف طنز و مزاح۔۔۔۔
نٹ کھٹ روزہ دار
(نادر خان سَر گِروہ ، مقیم : مکہ مکرمہ)
Nadir Khan Sargiroh
روزے رکھنا ہم نے اُسی وقت سے ہی شروع کر دیا تھا جب ہمیں یہ علم ہوا کہ کھاناپینا ہمارے لئے کتنا ضروری ہے۔بچپن میں ایک رمضان کی تپتی ہوئی دھوپ کا ذکر ہے کہ ہم روزے سے تھے اور اِفطار...