حماقتیں سبھی کرتے ہیں، بچے بھی بڑے بھی۔ یہ اور بات ہے عمر کے ہر دور میں ان کے انداز بدل جاتے ہیں، لیکن کہلاتی حماقتیں ہی ہیں۔۔۔
بچپن کی حماقتیں یادوں کی پھلجھڑیوں کی ننھی چنگاریوں کی مانند ہوتی ہیں، تصور میں ہر دم پھوٹتی رہتی ہیں، ہاتھ لگاؤ تو ہاتھ نہیں آتیں اور پیچھا چھڑاؤ تو جان کو آجاتی ہیں!!!
چچا جان نے ہم دونوں بھائیوں کو پانچ روپے کا سکہ دیا تھا۔ اس دور میں ہمیں جیب خرچ کے طور پر ہمیں چار آنہ ملا کرتا تھا۔
بھائی نے ان پانچ روپوں میں سے میرا حصہ اب تک نہیں دیا۔ :)
جمعرات، 2 جولائی، 2015
محمد علم اللہ
خود کو بچپن کے دنوں میں لےگئے تو ایک ہوک سی دل میں اٹھی ۔کہاں وہ مستیوں ، رنگ رلیوں ، بے فکریوں کے دن اور کہاں یہ کمپٹیشن ، امتحان ، پڑھائی ، نوکری کی تلاش ، بچھڑے رشتے ، دوستوں کی کرم فرمائیاں ، ناراضگیاں،دغابازیاں یعنی کہ بے شمار حاضر اور ماضی کی یادیں ایک...
کھانے کے رسیّا بدتمیز پردیسی کا منظوم تعارف
(بچپن کی ایک یاد)
از محمد احمد
بچپن میں جب ہماری اشعار سے کچھ مُڈ بھیڑ ہوئی تو اُن میں زیادہ تر ظریفانہ کلام ہی تھا اور چونکہ انسان ، حیوانِ ظریف واقع ہوا ہے سو ہم نے بھی خوب خوب اپنی حیوانی ظرافت سے حظ اُٹھایا۔ خیال رہے کہ ظریفانہ کلام سے آپ کا...