اک دیا دل میں جلانا بھی، بجھا بھی دینا
یاد کرنا بھی اُسے روز، بھلا بھی دینا
کیا کہوں یہ مری چاہت ہے کہ نفرت اُس کی؟
نام لکھنا بھی مرا، لکھ کے مٹا بھی دینا
پھر نہ ملنے کو بچھڑتا تو ہوں تجھ سے لیکن،
مُڑ کے دیکھوں تو پلٹنے کی دعا بھی دینا
خط بھی لکھنا اُسے، مایوس بھی رہنا اُس سے
جرم کرنا بھی مگر...