برائے اصلاح

  1. شاہ آتش

    غزل (برائے تنقید و اصلاح)

    سخن کو غزل سے یوں فرصت ملی ہے غمِ دل کو دل سے جو رخصت ملی ہے مرے اس قلم کو تُو کر دے مبارک سخن کو الٰہی کہ مدحت ملی ہے مجھے دل کو زم زم سے دھونا پڑا ہے تجھے دیکھنے کی اجازت ملی ہے وہ بچھڑا تو بالکل ہی ساکت رہا دل کہ یاسین سے دل کو حرکت ملی ہے بہت رو چکا ہوں مگر خوش ہوں میں اب کہ دل کو جو...
  2. ع

    برائے اصلاح

    اسلام وعلیکم ایک چھوٹی سی کاوش پیش خدمت ھے- اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست ھے- _------------------------ ستارو آج کچھ دیر ٹھر جانا کوئی مسافر ھے دشتِ ویراں کا اک مدت سے رخت سفر باندھے تلاشِ منزل میں مارا مارا جو تم آج کھکشاوں کے سفر پہ نکلو تو اس مسافر کو ساتھ لینا ھوسکے تو راہ منزل بتانا...
  3. ا

    یوم محشر

    یہ ہے کیسا شورِ محشر کیسی بدلی ارض ہے اگ رہی ہے فصلِ انس لہد کی ہر کوکھ سے مردہ تھے ہم تو یہ زندہ آج کیسے ہوگئے دیکھا جو یوں ہر طرف اوسان اپنے کھو گئے اک کھلا میدان ہے اور ہر طرف آہو بکاہ ہے کہاں کس کی یہ منزل آج کس کو ہے پتا جان کر انجان بنتے برہنہ یہ لوگ ہیں مٹ چکے ماں باپ اور کھو گئے کہیں پر...
  4. سید ذیشان حیدر

    برائے اصلاح

    سر الف عین اور دیگر احباب کی نظر برائے اصلاح و تنقید نگاہ میں بسا ہوا اگر درِ رسولؐ ہو جہانِ دلفریب کیا کہ رہگزر کی دھول ہو مدام دِل میں جاگزیں محبتِ رسولؐ ہو اگر نہ ہو تو روزہ و نماز سب فضول ہو بصد خلوص ہدیۂ نیاز جو قبول ہو مرے نصیبِ شوق پر کمال کا نزول ہو کچھ اور تو سکت نہیں، تہی ہے دامنِ...
  5. سید ذیشان حیدر

    برائے اصلاح

    السلام و علیکم! ایک غزل برائے اصلاح پیش ہے۔ ان اشعار کے بعد خیال آیا کہ قافیے میں "ی" گرا کر غلطی کر دی۔ اس لئے پھر یہیں رک گیا۔ الف عین اب ایسی کسی سے بھی شناسائی نہیں ہے جز میرے کوئی میرا تماشائی نہیں ہے جا تو بھی زمانے سے ہنر جھوٹ کا سیکھ آ اس دور میں سچ کی تو پذیرائی نہیں ہے کیا...
  6. عبد السمیع عرف عاصمؔ

    مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن

    کوئی تعریف کر جائے تو اکثر پھول جاتا ہوں، میں بھولا ہوں، ستم ڈھایا ہوا بھی بھول جاتا ہوں۔ ہر اک نعمت پہ نازاں ہوں فقط اپنی ہی محنت پر، لگی جنکی دعائیں ہو، انہیں کو بھول جاتا ہوں۔ خدا ڈھا دے مری یہ کاش اب ثابت قدم فطرت ، قسَم کھاتا ہوں توبہ کی قسَم ہی بھول جاتا ہوں۔ ہے غرّاتا تو کتّا بھی، جو...
  7. ارشد چوہدری

    برائے اصلاح

    الف عین اور دیگر اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ----------------------------------- ہم کو تو محبّت کا صلہ کچھ جُدا ہی مِلا غم ہم کو زمانے سے تو کچھ سِوا ہی ملا ہم کو تو جدائی ملی اور ہوئے رُسوا ہم کو نہ محبّت ملی نا خدا ہی ملا محرومیوں کی ایسی کوئی ہوا چلی ہے...
  8. Khan arifa noor

    برائے اصلاح

    کھڑی کنارے سسک رہی ہے ہم سب سے یہ پوچھ رہی ہے کیا تم مجھ کو ڈھونڈ رہے ہو نفرت کے ایوانوں میں خاروں میں اور جنگل میں تپتے ہوے صحراؤں میں ریتیلے میدانوں میں تم تو رستہ بھول گئے ہو سمت مخالف چلے گئے ہو آؤ میں تم کو بتلاؤں کہاں ملوں گی یہ سمجھاؤں پیار کی ٹھنڈی چھاؤں میں پھولوں کے باغیچوں میں بھینی...
  9. Khan arifa noor

    انسانیت

    کھڑی کنارے سسک رہی ہے ہم سب سے یہ پوچھ رہی ہے کیا تم مجھ کو ڈھونڈ رہے ہو نفرت کے ایوانوں میں خاروں میں اور جنگل میں تپتے ہوے صحراؤں میں ریتیلے میدانوں میں تم تو رستہ بھول گئے ہو سمت مخالف چلے گئے ہو آؤ میں تم کو بتلاؤں کہاں ملوں گی یہ سمجھاؤں پیار کی ٹھنڈی چھاؤں میں پھولوں کے باغیچوں میں بھینی...
  10. سید ذیشان حیدر

    14-سلام (بحضورِ حسین عالی مقام ) برائے اصلاح

    سلام بحضور حسین عالی مقام برائے اصلاح پیشِ خدمت ہے: گلا درِ نماز جو کٹا دیا حسینؓ نے (جھکا کے سر نماز میں کٹا دیا حسین نے) ضمانتِ بقائے دیں بنا دیا حسین نے زمین و خلد کے تمام فاصلے سمٹ گئے جو دشت کو بہشت سے ملا دیا حسین نے* جہاں میں تیرگی تمام سُو جو پھیلنے لگی لہو سے پھر چراغِ دیں جلا دیا...
  11. سید ذیشان حیدر

    12-غزل برائے اصلاح

    ایک نئی غزل برائے اصلاح پیشِ خدمت ہے۔ تمام اساتذہ کرام اور احباب سے تنقید و تبصرے کی درخواست ہے۔ ہواؤں کے انداز بدلے ہوئے ہیں خدا ہی بچائے مرے آشیاں کو کٹے ہوئے پیڑوں نے یہ بددُعا دی ترستے رہو اب میاں سائباں کو تو کیا شہر سارے کو ہے جان کا خوف پڑے ہوئے ہیں قفل سچ کی زباں کو سراغ ایسے بھی مل...
  12. سید ذیشان حیدر

    حمد برائے اصلاح

    حمد برائے اصلاح پیشِ خدمت ہے۔ تمام اساتذہ کرام اور احباب سے تنقید و تبصرے کی درخواست ہے۔ نہ سب سے نہاں ہے نہ سب پر عِیاں ہے تری جستجو میں سبھی ہیں، کہاں ہے خیال و نظر تیرا ادراک کر لیں یہ جرات خیال و نظر میں کہاں ہے ذرا اک نظر وہ سرِ طور ڈالے تجھے دیکھنے کا جسے بھی گماں ہے کہاں قید تجھ پر...
  13. عاطف ملک

    برائے اصلاح: ہائے! کیا رنگ تھے ستمگر کے

    استادِ محترم الف عین ،دیگر اساتذہ اور محفلین کی خدمت میں اصلاح و تنقید کیلیے پیش ہے: ہائے! کیا رنگ تھے ستمگر کے خوئےِ عقرب تھی، طور اژدر کے عینِ فطرت تھا آتشِ سیال اور بدن پر غلاف مرمر کے مجھ کو نہلا گئے لہو میں مرے وہ جو بھیدی تھے میرے ہی گھر کے پشت سے میری پونچھ لو، یارو! اشکِ پُر خون چشمِ...
  14. عاطف ملک

    برائے اصلاح: آنکھوں نے جو اک چہرہ تکا دل میں ہوا غدر

    استادِ محترم الف عین ،دیگر اساتذہ اور محفلین کی خدمت میں اصلاحی اور تنقیدی رائے کی امید کے ساتھ پیشِ نظر ہے۔ آنکھوں نے جو اک چہرہ تکا دل میں ہوا غدر طوفان اٹھا سینے میں دھڑکن میں مچا غدر چشمان غزل، سرو سا قد، آتشی چہرہ مسکان تری ہوشربا، ناز و ادا غدر کیونکر نہ کہوں تجھ کو میں فرعونِ زمانہ...
  15. عاطف ملک

    برائے اصلاح: گل میں، گلشن میں، بہاروں میں اسے دیکھا ہے

    گل میں، گلشن میں، بہاروں میں اسے دیکھا ہے میں نے جنت کے نظاروں میں اسے دیکھا ہے وہ ہے تعریفِ محبت، وہ ہے تصویرِ وفا دوستوں، دلبروں، پیاروں میں اسے دیکھا ہے اس کی آنکھوں کی جھلک وسعتِ افلاک میں ہے کہکشاؤں میں، ستاروں میں اسے دیکھا ہے دل گرفتوں کے لیے حرفِ تسلی میں وہی بے سہاروں کے سہاروں میں...
  16. یاسر حسین

    غزل

    تری آنکھوں میں بس کھو جاتا ہوں ایک دم تیرا ہی ہو جاتا ہوں دیکھ کر ترے حسن و زلفوں کو میں خیالوں میں گم جو جاتا ہوں کیا زمانے کرے گا میرا تو ؟ کوچہ جاناں کو دیکھو جاتا ہوں دیکھ کر ان کے نیم باز مَیں نین لطفِ مے میں کبھی سو جاتا ہوں تو ہی بس اب مرا ہے دنیا میں ورنہ دیکھو کہاں کو جاتا ہوں
  17. عاطف ملک

    غالب سے معذرت: ابنِ عاطف ہوا کرے کوئی

    ویسے تو یہ غزل ناقابلِ اصلاح ہے،لیکن اساتذہ اور محفلین سے درخواست ہے کہ اس کی بہتری کیلیے قیمتی رائے سے نوازیں۔ لیکن اس سے قبل اس دعا پر آمین بھی کہہ دیجیے گا:p ابنِ عاطف ہوا کرے کوئی مجھ کو "ابا" کہا کرے کوئی گھر سے جب جاؤں کام پر باہر یاد مجھ کو کیا کرے کوئی لوٹ کر جب میں آؤں واپس گھر...
  18. عاطف ملک

    برائے تنقیدو تبصرہ: شوق وہ ہے کہ انتہا بھی نہیں

    شوق وہ ہے کہ انتہا بھی نہیں درد ایسا ہے، کچھ دوا بھی نہیں دم نکل جائے اتنا دم ہی کہاں! اس پہ جینے کا آسرا بھی نہیں یک بہ یک وار دوستوں کے سہے ایسا باظرف تھا، مڑا بھی نہیں ڈال رکھا ہے مجھ کو الجھن میں مانتا بھی نہیں، خفا بھی نہیں داد خواہی کی کیسے ہو امید اس نے جب مدعا سنا بھی نہیں وہ ستمگر...
  19. یاسر حسین

    سوال(ضرورت) فیض کا شعر

    مقام فیض کوئی راہ میں جچا ہی نہیں جو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے حضور درخواست ہے کہ علم میں اضافہ کریں ۔۔۔ سر اس شعر کی تقطیع میں ً کوئی ً کا وزن 21 (اک دو) کیوں لیا ہے ؟؟ اور عربی اور فارسی کے الفاظ میں کن الفلظ کا اخفا نہیں ہو سکتا ؟؟ جیسے آقا میں ‛ا‛ کا اخفا جائز نہیں ۔۔
  20. یاسر حسین

    چند سوالات

    تمام اساتزہ سے درخواست ہے کہ راہنمائی فرمائیں۔۔۔ حضور یہ چند سوالات ذہن میں کب سے چھب رہے ہیں ۔۔ میں اساتزہ کا شکر گزار ہوں گا گر وہ جواب دیں۔۔ 1) سر یہ کون سے ایسے الفاظ ہیں کہ جو حجائے بلند ہونے کے باوجود ہجائے کوتاہ کے زمرے میں آتے ہیں ؟؟ جیسا کہ لفظ " کہ " اور لفظ "نہ" ۔۔۔۔ 2) اور جیسے لفظ...
Top