برائے تبصرہ

  1. ا

    یوم محشر

    یہ ہے کیسا شورِ محشر کیسی بدلی ارض ہے اگ رہی ہے فصلِ انس لہد کی ہر کوکھ سے مردہ تھے ہم تو یہ زندہ آج کیسے ہوگئے دیکھا جو یوں ہر طرف اوسان اپنے کھو گئے اک کھلا میدان ہے اور ہر طرف آہو بکاہ ہے کہاں کس کی یہ منزل آج کس کو ہے پتا جان کر انجان بنتے برہنہ یہ لوگ ہیں مٹ چکے ماں باپ اور کھو گئے کہیں پر...
  2. سید ذیشان حیدر

    12-غزل برائے اصلاح

    ایک نئی غزل برائے اصلاح پیشِ خدمت ہے۔ تمام اساتذہ کرام اور احباب سے تنقید و تبصرے کی درخواست ہے۔ ہواؤں کے انداز بدلے ہوئے ہیں خدا ہی بچائے مرے آشیاں کو کٹے ہوئے پیڑوں نے یہ بددُعا دی ترستے رہو اب میاں سائباں کو تو کیا شہر سارے کو ہے جان کا خوف پڑے ہوئے ہیں قفل سچ کی زباں کو سراغ ایسے بھی مل...
  3. یاسر حسین

    غزل

    تری آنکھوں میں بس کھو جاتا ہوں ایک دم تیرا ہی ہو جاتا ہوں دیکھ کر ترے حسن و زلفوں کو میں خیالوں میں گم جو جاتا ہوں کیا زمانے کرے گا میرا تو ؟ کوچہ جاناں کو دیکھو جاتا ہوں دیکھ کر ان کے نیم باز مَیں نین لطفِ مے میں کبھی سو جاتا ہوں تو ہی بس اب مرا ہے دنیا میں ورنہ دیکھو کہاں کو جاتا ہوں
Top