*~* غزل *~*
بکِھرتے رَنگوں جیسا ہو گیا ہوں، یہ سوچتا ہوں
مَیں کیا تھا، اور اَب کیا ہو گیا ہوں، یہ سوچتا ہوں
نہ جانے کِس کا بَدلا لے گئی ہیں، ہوائیں مُجھ سے
کہ بَس اِک زَرد پَتّا ہو گیا ہوں، یہ سوچتا ہوں
خُود اَپنے آپ کو پیارا نہیں جَب کبھی لَگا مَیں
تو کِیسے تُم کو پیارا ہو گیا...