اعلیٰ حضرت کے ایک شعر کے مصرعِ اولیٰ پر نعت
"قبر میں لہرائیں گے تاحشر چشمے نور کے"
از:ناچیز محمد حسین مشاہدؔ رضوی، مالیگاؤںانڈیا( لمعاتِ بخشش ص 24)
صبح طیبہ میں ہوئی بٹتے ہیں صدقے نور کے
صدقے لینے نور کے آے ہیں تارے نور کے
ہیں مرے آقا بنے سارے کے سارے نور کے
ذکر اُن کا جب بھی ہوگا...
"چمنِ طیبہ سنبل جو سنوارے گیسو "
از:علامہ شبنمؔ کمالی، دربھنگہ ( ماہ نامہ اعلیٰ حضرت بریلی شریف، مارچ 1990ء ص24)
دائرے بن گئے آنکھوں کے تمہارے گیسو
جب تصور نے خیالوں میں اتارے گیسو
رُخ ہے والشمس تو واللیل ہیں پیارے گیسو
کتنے محبوب ہیں خالق کو تمہارے گیسو
رشکِ گلزارِ ارم بن گئی بزمِ ہستی...
"واہ کیا جود و کرم ہے شہِ بطحا تیرا "
از: ڈاکٹر صابر سنبھلی، انڈیا( آرزوے بخشش 2008ء ص25)
نام لوں کیوں نہ شب و روز خدایا تیرا
تو ہے معبود مرا ، اور میں بندہ تیرا
کون سی جا ہے ، نہیں جس میں اُجالا تیرا
کون سی شَے ہے وہ ، جس میں نہیں جلوہ تیرا
تم ہوجائے گی اک روز یہ دنیا ساری
ذکر لیکن کبھی کم...
"یاد میں جس کی نہیں ہوشِ تن و جاں ہم کو"
از:ناچیز محمد حسین مُشاہدؔ رضوی(11مارچ 2013ء بروزپیر)
حب دنیا نے کیا خوب پریشاں ہم کو
بخش دیں اپنی ولاسرورِ خوباں ہم کو
گر ملے ارضِ مدینہ تو کریں کیا جنت
رشک صد خلد ہے طیبہ کا گلستاں ہم کو
دشمنوں نے کیا حیران ہمیں شاہ رسل
آس ہے آپ کی اے رحمت رحماں ہم...
"زہے عزت و اعتلاے محمد ﷺ"
از:ناچیز ڈاکٹر محمد حسین مُشاہد رضوی (لمعاتِ بخشش ،ص74)
ناچیز کی دسویں جماعت میں یہ پہلی نعت امام احمدرضا بریلوی کی زمین میں لکھی تھی
ہے بہتر وظیفہ ثناے محمد ﷺ
خدا خود ہے مدحت سراے محمد ﷺ
اُسی کی نگاہوں میں تاثیٖر ہوگی
ہوئی جس کو حاصل لقاے محمد ﷺ
اُجالا جو پھیلا...
"زہے عزت و اعتلاے محمد ﷺ"
از:ناچیز ڈاکٹر محمد حسین مُشاہد رضوی (لمعاتِ بخشش ،ص74)
ناچیز کی دسویں جماعت میں یہ پہلی نعت امام احمدرضا بریلوی کی زمین میں لکھی تھی
ہے بہتر وظیفہ ثناے محمد ﷺ
خدا خود ہے مدحت سراے محمد ﷺ
اُسی کی نگاہوں میں تاثیٖر ہوگی
ہوئی جس کو حاصل لقاے محمد ﷺ
اُجالا جو پھیلا...
"زہے عزت و اعتلاے محمد ﷺ"
از:ناچیز ڈاکٹر محمد حسین مُشاہد رضوی (لمعاتِ بخشش ،ص74)
ناچیز کی دسویں جماعت میں یہ پہلی نعت امام احمدرضا بریلوی کی زمین میں لکھی تھی
ہے بہتر وظیفہ ثناے محمد ﷺ
خدا خود ہے مدحت سراے محمد ﷺ
اُسی کی نگاہوں میں تاثیٖر ہوگی
ہوئی جس کو حاصل لقاے محمد ﷺ...
"یاد میں جس کی نہیں ہوشِ تن و جاں ہم کو"
از:ناچیز محمد حسین مُشاہدؔ رضوی(11مارچ 2013ء بروزپیر)
حب دنیا نے کیا خوب پریشاں ہم کو
بخش دیں اپنی ولاسرورِ خوباں ہم کو
گر ملے ارضِ مدینہ تو کریں کیا جنت
رشک صد خلد ہے طیبہ کا گلستاں ہم کو
دشمنوں نے کیا حیران ہمیں شاہ رسل
آس ہے آپ کی اے...