بھوپال

  1. طارق شاہ

    ڈاکٹر حنیف فوقؔ :::::: آہ و فریاد سے معمُور چمن ہے ،کہ جو تھا :::::: Dr. Hanif Fauq

    غزل آہ و فریاد سے معمُور چمن ہے ،کہ جو تھا مائلِ جَور ، وہی چرخ ِکُہن ہے، کہ جو تھا حُسن پابندیٔ آدابِ جَفا پر مجبُور عِشق ، آوارہ سَر ِکوہ و دَمن ہے،کہ جو تھا لاکھ بدلا سہی منصوُر کا آئینِ حیات ! آج بھی سِلسِلۂ دار و رَسن ہے، کہ جو تھا ڈر کے چونک اُٹھتی ہیں خوابوں سے نَویلی کلیاں خندۂ گُل...
  2. طارق شاہ

    اسؔد بھوپالی :::::: کچھ بھی ہو، وہ اب دِل سے جُدا ہو نہیں سکتے :::::Asad Bhopali

    غزل کچھ بھی ہو، وہ اب دِل سے جُدا ہو نہیں سکتے ہم مُجرم ِتوہِین وفا ہو نہیں سکتے اے موجِ حوادِث ! تجھے معلوُم نہیں کیا ہم اہلِ محبّت ہیں، فنا ہو نہیں سکتے اِتنا تو بتا جاؤ، خفا ہونے سے پہلے وہ کیا کریں جو تم سے خفا ہو نہیں سکتے اِک آپ کا در ہے مِری دُنیائے عقِیدت یہ سجدے کہِیں اور ادا ہو...
  3. طارق شاہ

    عرشؔی بَھوپالی ::::::نِگاہِ شوق سے کب تک مُقابلہ کرتے :::::: Arshi Bhopali

    عرشؔی بَھوپالی غزل نِگاہِ شوق سے کب تک مُقابلہ کرتے وہ اِلتفات نہ کرتے تو اور کیا کرتے یہ رسمِ ترکِ محبّت بھی ہم ادا کرتے ! تِرے بغیر مگر زندگی کو کیا کرتے غُرور ِحُسن کو مانوُسِ اِلتجا کرتے وہ ہم نہیں کہ جو خود دارِیاں فنا کرتے کسی کی یاد نے تڑپا دیا پھر آ کے ہَمَیں ہُوئی تھی دیر نہ کُچھ،...
  4. کاشفی

    بشیر بدر دل میں اک تصویر چھپی تھی آن بسی ہے آنکھوں میں - بشیر بدر بھوپالی

    غزل (بشیر بدر بھوپالی) دل میں اک تصویر چھپی تھی آن بسی ہے آنکھوں میں شاید ہم نے آج غزل سی بات لکھی ہے آنکھوں میں جیسے اک ہریجن لڑکی مندر کے دروازے پر شام دیوں کی تھال سجائے جھانک رہی ہے آنکھوں میں اس رومال کو کام میں لاؤ اپنی پلکیں صاف کرو میلا میلا چاند نہیں ہے دھول جمی ہے آنکھوں میں پڑھتا...
  5. کاشفی

    بشیر بدر نہ جی بھر کے دیکھا نہ کچھ بات کی - بشیر بدر بھوپالی

    غزل (بشیر بدر بھوپالی) نہ جی بھر کے دیکھا نہ کچھ بات کی بڑی آرزو تھی ملاقات کی اُجالوں کی پریاں نہانے لگیں ندی گُنگنائی خیالات کی میں چُپ تھا تو چلتی ہوا رُک گئی زباں سب سمجھتے ہیں جذبات کی مقدر مری چشمِ پُر آب کا برستی ہوئی رات برسات کی کئی سال سے کچھ خبر ہی نہیں کہاں دن گزارا کہاں رات کی
  6. کاشفی

    بشیر بدر سر سے پا تک وہ گلابوں کا شجر لگتا ہے - بشیر بدر بھوپالی

    غزل (بشیر بدر بھوپالی) سر سے پا تک وہ گلابوں کا شجر لگتا ہے باوضو ہو کے بھی چھوتے ہوئے ڈر لگتا ہے میں ترے ساتھ ستاروں سے گزر سکتا ہوں کتنا آسان محبت کا سفر لگتا ہے مجھ میں رہتا ہے کوئی دشمن جانی میرا خود سے تنہائی میں ملتے ہوئے ڈر لگتا ہے بُت بھی رکھے ہیں، نمازیں بھی ادا ہوتی ہیں دل میرا دل...
  7. طارق شاہ

    مُحسن بھوپالی ::::: عظمتِ فن کے پرستار ہیں ہم ::::: Mohsin Bhopali

    غزل عظمتِ فن کے پرستار ہیں ہم یہ خطا ہے، تو خطا وار ہیں ہم جہد کی دُھوپ ہے ایمان اپنا منکرِ سایۂ دِیوار ہیں ہم جانتے ہیں ترے غم کی قیمت مانتے ہیں، کہ گنہگار ہیں ہم اُس کو چاہا تھا کبھی خود کی طرح ! آج خود اپنے طلبگار ہیں ہم اہلِ دُنیا سے شکایت نہ رہی وہ بھی کہتے ہیں زیاں کار ہیں ہم...
  8. کاشفی

    اپنا آپ تماشا کر کے دیکھوں گا - محسن بھوپالی

    غزل (محسن بھوپالی) اپنا آپ تماشا کر کے دیکھوں گا خود کو خود سے منہا کر کے دیکھوں گا وہ شعلہ ہے یا چشمہ کچھ بھید کھلے پتھر دل میں رستہ کر کے دیکھوں گا کب بچھڑا تھا کون گھڑی کچھ یاد نہیں لمحہ لمحہ یکجا کر کے دیکھوں گا وعدہ کر کے لوگ بھلا کیوں دیتے ہیں اب کے میں بھی ایسا کر کے دیکھوں گا کتنا...
  9. کاشفی

    منظر بھوپالی جس کو بھی آگ لگانے کا ہُنر آتا ہے - منظر بھوپالی

    غزل (منظر بھوپالی) جس کو بھی آگ لگانے کا ہُنر آتا ہے وہی ایوانِ سیاست میں نظر آتا ہے خالی دامن ہیں یہاں پیڑ لگانے والے اور حصے میں لٹیروں کے ثمر آتا ہے یاد آجاتی ہے پردیس گئی بہنوں کی جھُنڈ چڑیوں کا جب آنگن میں اُتر آتا ہے اَنگنت سال کا جلتا ہوا بوڑھا سورج جانے کیوں روز سویرے میرے گھر آتا ہے
  10. کاشفی

    منظر بھوپالی سحر نے اندھی گلی کی طرف نہیں دیکھا - منظر بھوپالی

    غزل (منظر بھوپالی) سحر نے اندھی گلی کی طرف نہیں دیکھا جسے طلب تھی اُسی کی طرف نہیں دیکھا سبھی کو دُکھ تھا سمندر کی بیقراری کا کسی نے مُڑ کے ندی کی طرف نہیں دیکھا جو آئینے سے ملا آئینے پہ جھنجھلایا کسی نے اپنی کمی کی طرف نہیں دیکھا سفر کے بیچ یہ کیسا بدل گیا موسم کہ پھر کسی نے کسی کی طرف نہیں...
  11. کاشفی

    منظر بھوپالی جو رحمتِ عالم کو نبوت نہیں ملتی - منظر بھوپالی

    جو رحمتِ عالم کو نبوت نہیں ملتی محشر میں کسی کو بھی شفاعت نہیں ملتی اللہ کے محبوب سبب بن گئے ورنہ انسان کو معراج کی عظمت نہیں ملتی اک سرورِ عالم کے سوا عالمِ کُن میں بے داغ مکمل کوئی سیرت نہیں ملتی دشمن کے ستانے پر بھی دیتے ہیں دعائیں دنیا میں محمد سی شرافت نہیں ملتی تشبیہء محمد کوئی لائے گا...
  12. عثمان رضا

    سانحہ بھوپال

    سانحہ بھوپال: عارف نگر کے رہائشی زہریلی گیس کے اثرات سے باہر نہیں نکل سکے بھوپال ( جنگ نیوز ) بھارت کے شہر بھوپال کے نواحی علاقے عارف نگر کے رہائشی 25 برس قبل علاقے میں واقع فیکٹری سے پھیلنے والی زہریلی گیس کے نقصانات سے اب تک باہر نہیں نکل سکے اور ان کو اب بھی مشکلات کا سامناہے۔ تین...
Top