بچون کی نظم

  1. ام اویس

    واہ مزا آ گیا۔ ام عبد منیب

    شاخ پر جب لگے سبز ڈوڈے تھے یہ سبز چادر لیے ان میں دانے بنے شکل چوکور سی اور کچھ گول بھی اِک طرف نوک تھی پودے ہلتے تھے جب ایسے لگتا تھا تب کان میں بالیاں پہنے ہیں ڈالیاں یا کہ پہنے ہوں ہار گول اور نوک دار جیسے دلہن کوئی کھیت میں ہو کھڑی نرم کھانے میں تھے پیارے لگتے تھے یہ جب ذرا پک گئے...
  2. ام اویس

    اسمِ تصغیر ۔ ام عبد منیب

    پنکھا بڑا ہے پنکھی چھوٹی دور انہیں سے گرمی ہوگی در کا مطلب ہے دروازہ اور دریچہ در سے چھوٹا دیواروں میں طاق بنے ہیں خیر کے ان میں دیے رکھے ہیں لیکن طاق جو چھوٹا ہوگا طاقچہ اس کا نام پھر ہوگا باغ میں بچے بازی لگائیں ہاریں، جیتیں، شور مچائیں باغ سے چھوٹا ہے باغیچہ کھیل بچوں کا ہے بازیچہ بند...
  3. فرحت کیانی

    نظم-دُعا۔ عاصی کرنالی

    دُعا چمن ہوں چاند جیسے، کھیتیاں ہوں کہکشاں جیسی زمیں اپنے وطن کی ہو الہیٰ! آسماں جیسی وطن کا ذرہ ذرہ رنگ و شادابی کی دنیا ہو اُجالا ہو سحر جیسا ، فضا ہو گلستاں جیسی وطن کی روشنی سے ساری دنیا جگمگا اُٹھے چمک ہو اس کی پیشانی پہ مہرِ ضوفشاں جیسی مسافر یُوں چُھوئیں منزل کو ، جیسے موج...
Top