بحر خفیف

  1. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: آپ کہیے تو سب بجا کہیے ::::: Shafiq Khalish

    غزلِ آپ کہیے تو سب بَجا کہیے کیوں نہ پھر آپ کو خدا کہیے دوست کہیے نہ آشنا کہیے ہیں بَضِد ہم سے کُچھ جُدا کہیے اُن کو کہیے اگر تو کیا کہیے روگِ دِل کی نہ گر دوا کہیے دردِ فرقت ہے اب سَوا کہیے موت یا وہ، رہی دوا کہیے جان کہتے ہیں، راحتِ جاں بھی ! بڑھ کر اِس سے بھی کیا خدا کہیے اُن...
  2. م

    تقطیع میں رہ نمائی فرمائیے

    ہم کہاں اور تم کہاں جاناں میں نے کوشش کی اسے قطع کرنے کی، ذرا دیکھیے صحیح ہے کیا مستفعلن فاعلاتن فعولن
  3. محمد وارث

    بحر خفیف

    بحر خفیف اصلاح سخن اور بحور کے تعارف کے سلسلے میں یہ اگلی کڑی ہے۔ یہاں بحر متقارب (براہِ کرم تقطیع کر دیں) اور بحر رمل پر بات ہو چکی ہے۔ اعجاز صاحب نے بھی ایک نئی بحر شروع کرنے کی بات ہے، سو میرے خیال میں اور دیگر احباب کی رائے مطابق بحر خفیف شروع کرتے ہیں۔ مختصر تعارف یوں تو بحر خفیف...
Top