غزل
شفیق خلؔش
چراغِ دِل تو ہو روشن، رَسد لہُو ہی سہی
' نہیں وصال میسّر تو آرزُو ہی سہی '
کوئی تو کام ہو ایسا کہ زندگی ہو حَسِیں
نہیں جو پیارمقدّر، توجُستجُو ہی سہی
یہی خیال لئے، ہم چمن میں جاتے ہیں !
وہ گل مِلے نہ مِلے اُس کے رنگ و بُو ہی سہی
عجیب بات ہے حاصِل وصال ہے نہ فِراق
جو تیرے...
عزیزی سیف قاضی نے بزمَ اردو لائبریری کی انڈرائڈ ایپ بنا کر گوگل پلے سٹور میں اپ لوڈ کر دی ہے۔ احباب جائزہ لیں اور اپنے اینڈرائڈ ڈوائسئز پر انسٹال کر کے دیکھیں۔