دل کے زخموں پہ وہ مرہم جو لگانا چاہے
دل کے زخموں پہ وہ مرہم جو لگانا چاہے
واجبات اپنے پرانے وہ چکانا چاہے
میری آنکھوں کی سمندر میں اترنے والا
ایسا لگتا ہے مجھے اور رلانا چاہے
دل کے آنگن کی کڑی دھوپ میں اک دوشیزہ
مرمریں بھیگا ہوا جسم سکھانا چاہے
سیکڑوں لوگ تھے موجود سر ساحل شوق
پھر بھی وہ...
گناہ گار ہوں یارب عذاب نازل کر
نہیں تو بے گناہی کا ثواب نازل کر
کتاب دے کے جو بھیجے ہیں تو نے پیغمبر
پیمبرانِ سخن پر کتاب نازل کر
ہمارے دور کے مہوش ادا سے باغی ہیں
تو کوئ آیت ِ شرم وحجاب نازل کر
ہے ایک زمانے سے کشت ِ سخن میری تشنہ
تو اس پہ عقل و فراست کا آب نازل کر
ہمارا...
معشوق جو ٹھگنا ہے تو عاشق بھي ہے ناٹا
اس کا کوئي نقصان نہ اس کو کوئي گھاٹا
تيري تو نوازش ہے کہ تو آگيا ليکن
اے دوست مرے گھر ميں نہ چاول ہے نہ آٹا
لڈن تو ہني مون منانے گئے لندن
چل ہم بھي کلفٹن پر کريں سير سپاٹا
تم نے تو کہا تھا کہ چلو ڈوب مريں ہم
اب ساحل دريا پہ کھڑے کرتے ہو ٹاٹا...