ضیا بلوچ

  1. محمداحمد

    غزل ۔ آنکھوں پہ تو چھا جائے مگر دل میں نہ اُترے ۔ ضیا بلوچ

    ضیا بلوچ ہمارے بہت ہی اچھے دوست ہیں لیکن اب ان سے گفتگو کی سبیل شاذ و نادر ہی ہوتی ہے۔ اُن کی خوبصورت غزل عالمی اخبار میں دیکھی تو سوچا کہ محفلین کے ساتھ بھی شریک کی جائے۔ :) غزل آنکھوں پہ تو چھا جائے مگر دل میں نہ اُترے ہم ایسے اُجالے کو اُجالا نہیں کہتے اے کُشتہء انفاسِ جنوں تو ہی بتا دے...
  2. محمد وارث

    فارسی شاعری وای آں دل کہ در آں مہرِ بلوچاں نَبوَد - ضیا بلوچ

    ضیا بلوچ صاحب، فیس بُک پر ہمارے دوست ہیں، انکی ایک خوبصورت فارسی غزل شیئر کر رہا ہوں۔ مطلع انہوں نے اپنے مخصوص پس منظر میں کہا ہے لیکن دیگر اشعار انتہائی خوبصورت ہیں، شعریت اور تغزل سے بھرپور۔ میں نے یہ غزل فیس بُک پر پڑھی تو بہت پسند آئی اور اس کو شیئر کرنے کی اجازت بھی ان سے حاصل کر لی۔ ترجمہ...
  3. کاشفی

    ہم بلوچوں سے یہ اک جرم ہوا ہے تو سہی! - ضیا بلوچ

    احتجاج (ضیا بلوچ) ہم بلوچوں سے یہ اک جرم ہوا ہے تو سہی! سچ کا اظہار سرِ عام کیا ہے تو سہی! اور کیا چاہیئے بولان کی وادی میں تجھے؟ اس کے گلشن میں رواں موجِ قضا ہے تو سہی! نام دیتا ہے جسے جامِ اُخوت کا تو ہم نے یہ زہر کئی بار پیا ہے تو سہی! اور کب تک یونہی خاموش تماشائی بنیں؟...
  4. محمداحمد

    ہم لوٹیں گے ۔ ضیاء بلوچ

    ہم لوٹیں گے (روحِ فیض سے معذرت کے ساتھ) ہم لوٹیں گے لازم ہے کہ ہم بھی لوٹیں گے وہ پیسہ جو پبلک کا ہے بیت المال میں جو رکھا ہے ہم دیکھیں گے لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے وہ دن کہ جس کو آنا ہے جو خواب میں ہم نے دیکھا ہے جب سارے کے سارے بنکِ جہاں نوٹوں سے ہرے بھر جائیں گے ہم شاہ...
Top