بنتی ہے بری کبھی جو دل پر
کہتا ہوں برا ہو عاشقی کا
ماتم سے مرے وہ دل میں خوش ہیں
منہ پر نہیں نام بھی ہنسی کا
اتنا ہی تو بس کسر ہے تم میں
کہنا نہیں مانتے کسی کا
ہم بزم میں ان کی چپکے بیٹھے
منہ دیکھتے ہیں ہر آدمی کا
جو دم ہے وہ ہے بسا غنیمت
سارا سودا ہے جیتے جی کا
آغاز کو کون پوچھتا ہے
انجام...
دل گیا تم نے لیا ہم کیا کریں
جانے والی چیز کا غم کیا کریں
ہم نے مر کر ہجر میں پائی شفا
ایسے اچھوں کا وہ ماتم کیا کریں
اپنے ہی غم سے نہیں ملتی نجات
اس بنا پر فکر عالم کیا کریں
ایک ساغر پر ہے اپنی زندگی
رفتہ رفتہ اس سے بھی کم کیا کریں
کر چکے سب اپنی اپنی حکمتیں
دم نکلتا ہو تو ہمدم کیا...
اس قدر ناز ہے کیوں آپ کو یکتائی کا
دوسرا نام ہے وہ بھی مری تنہائی کا
کیا چھپے راز الٰہی دلِ شیدائی کا
عرصۂ حشر تو بازار ہے رسوائی کا
جان لے جائے گا آنا شبِ تنہائی کا
کون اب روکنے والا ہے مری آئی کا
خوگر رنج وبلا حشر کے دن کیا خوش ہوں
کہ وہ مال آج ہوا ہے شبِ تنہائی کا
زندہ ہے نام شہادت کا اسی کے...
شمع روشن ہے ہماری آہ سے
لو لگائے بیٹھے ہیں اللہ سے
چلتے ہیں وہ کیا کیا رستہ کاٹ کر
جب گزرتے ہیں ہماری راہ سے
کیوں نہ رکھوں میں تبرک کی طرح
غم ملا ہے عشق کی درگاہ سے
مانگ کر تجھ کو بہت نادم ہوا
مانگتا تھا اور کچھ اللہ سے
خوبصورت ہو کے تم لڑنے لگے
بحث ہے دن رات مہر و ماہ سے
چاہنے...
طَور بے طَور ہوئے جاتے ہیں
وہ تو کچھ اور ہوئے جاتے ہیں
یہ عنایت پہ عنایت ہے ستم
لطف بھی جور ہوئے جاتے ہیں
اب تو بیمارِ محبت تیرے
قابلِ غور ہوئے جاتے ہیں
نشہ ہوتا ہی نہیں اے ساقی
بے مزہ دَور ہوئے جاتے ہیں
دیر ہے حکم کی ہم تم پہ فدا
ابھی فی الفور ہوئے جاتے ہیں
التجا بھی ہے شکایت گویا
وہ خفا...
مجھ کو کعبہ کلیسا میں جانا نہیں
مِہر گستاخ کی یہ کہاں آبرو
آدھا کافر مسلمان کے بھیس میں
جیسے مندر کی دیوی بڑی خوبرو
ایسا میکش جو بوتل میں سجدہ کروں
روز جام و سبو ھے میرے روبرو
کیا تماشا لگا ھے میرے میکدے
ھے صراحی میں تو جام میں تو ھی تو
ایسے نفرت سے دیکھو نہیں شیخ جی
تو ھے محراب میں اور میں کو...
ادا جعفری
ادب
اذان
ارددو غزل
اس بزم میں
اس شب کے مقدر میں
اقبال اشعر
بھگوان
داغدہلوی
زندگی
شاعر
شرا
شراب
شراب نوشی
شرابی
شعر
شعر اقبال
شعر دے وچ کسے لفظ نال بیت بازی
شعر و ادب
علامہ اقبال
قائد اعظم
مسجد
گاؤں
جس نے ہمارے دل کا نمونہ دکھا دیا
اُس آئینہ کو خاک میں اُس نے مِلا دیا
معشوق کو اگر دلِ بے مدعا دیا
پوچھے کوئی خُدا سے کہ عاشق کو کیا دیا
بے مانگے دردِعشق وغم جاںگزا دیا
سب کُچھ ہمارے پاس ہے اللہ کا دیا
ناوک ابھی ہے شست میں صیاد کے مگر
اُٹھتی ہیں اُنگلیاں وہ نشانہ اُڑا دیا...
غزل
(داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)
یہ دل لگی بھی قیامت کی دل لگی ہوگی
خدا کے سامنے جب میری آپ کی ہوگی
تمام عمر بسر یوں ہی زندگی ہوگی
خوشی میں رنج کہیں رنج میں خوشی ہوگی
وہاں بھی تجھ کو جلائیں گے، تم جو کہتے ہو
خبر نہ تھی مجھے جنت میں آگ بھی ہوگی
تری نگاہ کا لڑنا مجھے مبارک ہو
یہ...