ضیاءالحق ہنگامہ

  1. محمداحمد

    نمکین غزل - اب رقیبِ روسیاہ جوتوں سے مارا جائے گا ۔ ضیاءالحق ہنگامہ

    نمکین غزل اب رقیبِ روسیاہ جوتوں سے مارا جائے گا عشق کی ہانڈی کو مرچوں سے بھگارا جائے گا ٹیکسی بھی میرے گھر آتی ہے، بس بھی، ریل بھی تم چلے آؤ کسی دن، کیا تمھارا جائے گا وہ اگر آلو اُچھالے گی مرے گھر کی طرف میری جانب سے بھی پھر آلو بخارا جائے گا عقد سے پہلے اگر فرمائشیں بڑھتی رہیں سر اُٹھا کے...
Top