پہلے سفر کے واسطے صحرا دیا مُجھے
پھر خود سراب بن گیا دھوکہ دیا مُجھے
کس باڑ میں لپیٹ دیا میری روح کو
کوشش نے بھی چھڑانے کی زخما دیا مُجھے
میں چاند بن کے سوچتا رہتا ہوں ساری رات
کالے گگن پہ کس لئے لٹکا دیا مُجھے
میں نے اُٹھا کے طاق سے دے مارا خاک پر
آنکھیں دکھا رہا تھا یہ جلتا دیا...