میرےدوستو !
میری پیشانی عرق انفعال سےبھیگ چکی ہے
کسی نا معلوم سمت سے ہی
ہوا کا ایک ٹھنڈا جھونکا لادو
جو مجھے چھو کر گزرے
تو !
میری روح اس کی ٹھنڈک سے قرار پاجائے
دیکھو میرے دوستو !
آکاش کی نیلی فضاؤں میں
کروڑوں چراغ جل رہے ہیں
صرف ایک دیا لاکر ہی میری کٹیا میں رکھ دو
میرے دوستو ...