دانیال ابیر

  1. ث

    بلا عنوان - دانیال ابیر

    میرےدوستو ! میری پیشانی عرق انفعال سےبھیگ چکی ہے کسی نا معلوم سمت سے ہی ہوا کا ایک ٹھنڈا جھونکا لادو جو مجھے چھو کر گزرے تو ! میری روح اس کی ٹھنڈک سے قرار پاجائے دیکھو میرے دوستو ! آکاش کی نیلی فضاؤں میں کروڑوں چراغ جل رہے ہیں صرف ایک دیا لاکر ہی میری کٹیا میں رکھ دو میرے دوستو ...
  2. ث

    آزاد لمحوں کا مژدہ - دانیال ابیر

    بے اماں سیاہ راتوں میں تنہائیوں کی حشر سامانیاں ہیں یادوں کی تپتی کرنوں سے لہو رنگ رستے لمحون سے دھواں ہوتے ماضی سے سلگتے ہوئے حال سے ٓآنے والے سوگ سے غم کی پختہ چھاوں میں رفتہ رفتہ ، قطرہ قطرہ بگھلتی روح کے آنسووں سے ایک تحریر کا عنواں ابھی لکھا جانا باقی ہے لفط ہیں کہ غزلوں کے...
  3. ث

    دفن کرو زندہ مجھے یارو "دانیال ابیر"

    مجھے ایک میل کے ذریعے ایک نظم پوسٹ کی میرے بڑے پیارے سے بیٹے نے جس کی صرف تصویر دیکھی تھی کبھی، کینسر نے اس کے اعصاب کو نہیں توڑا مگر دوستی ، محبت نے اس کو بکھیر کر رکھ دیا، بڑے عرصے کے بعد اس نے ایک ای میل کی جس کا عنوان تھا "میری آخری میل ، میری آخری نظم " ۔ یہ ایک فورم اردو مجلس پر ناظم تھا۔...
Top