ذرّہ حیدر آبادی

  1. کاشفی

    اب تو جنت بھی نام کر بیٹھے - ذرّہ حیدر آبادی

    غزل اب تو جنت بھی نام کر بیٹھے اُن کو اپنا غلام کر بیٹھے ہم نے پوچھا نہیں مذہب کیا ہے حُسن دیکھا سلام کر بیٹھے اب تو آئیں گے دوست دشمن بھی گھر کے رستے کو عام کر بیٹھے تم محبت کسی سے کیا کرتے تم تو اُلفت کے دام کر بیٹھے اب اُجالے بھٹک رہے ہوں گے اُن کی ذُلفوں میں شام کر بیٹھے...
Top