تازہ وارداتِ شعری بغرض نقد و اصلاح
غم نہیں غیر کی ریائی کا
دکھ ہے اپنوں کی بے وفائی کا
عرشِ دل میں بسا لیا ان کو
ڈر نہیں اب مجھے جدائی کا
دل لگانے سے قبل سوچنا تھا
فائدہ کیا ہے اب دُہائی کا
چاند تاروں کو مات دیتا ہے
کنگن اس کی حسیں کلائی کا
درمیاں سے جو ہٹ گیا پردہ
مٹ گیا شوق خود نمائی...
تازہ وارداتِ شعری بغرض نقد و اصلاح
غم نہیں غیر کی ریائی کا
دکھ ہے اپنوں کی بے وفائی کا
عرشِ دل میں بسا لیا ان کو
ڈر نہیں اب مجھے جدائی کا
دل لگانے سے قبل سوچنا تھا
فائدہ کیا ہے اب دُہائی کا
چاند تاروں کو مات دیتا ہے
کنگن اس کی حسیں کلائی کا
درمیاں سے جو ہٹ گیا پردہ
مٹ گیا شوق خود نمائی کا...