دن کو بھی اگر رات بتاتا ہوں غزل میں

  1. محمد اسامہ سَرسَری

    دن کو بھی اگر رات بتاتا ہوں غزل میں

    دن کو بھی اگر رات بتاتا ہوں غزل میں میں دل کی ہر اک بات سناتا ہوں غزل میں سب اپنے سوالات سرِ عام سنائیں میں اپنے جوابات چھپاتا ہوں غزل میں روجاتے ہیں سب اشک شوئی کرنے کے ماہر جب درد کے جذبات بہاتا ہوں غزل میں تخئیل ، محاکات ، عروض اور قوافی چاروں کے کمالات دکھاتا ہوں غزل میں مطلع سے مزین ہے...
Top