دانائی کہاں سے سیکھی؟
کسی نے ایک دانا سے پوچھا، آپ نے دانائی کہاں سے سیکھی؟ فرمانے لگے احمقوں سے۔ سائل نے حیرانی سے پوچھا کہ یہ کیونکر؟ فرمایا کہ جو احمقانہ کام یا کلام وہ کرتے تھے، میں اس سے بچنے میں لگ جاتا تھا۔ واقعی بات تو درست ہے۔ احمقوں سے بھی بہت کچھ سیکھا جاسکتا ہے۔ بس آدمی میں سمجھ ہو۔...
ایک مشہور زمانہ شعر جو کہ ضرب المثل کی حیثیت رکھتا ہے، لیکن انٹرنیٹ پر اس کی مختلف شکلیں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ ایسے میں یہ فیصلہ کرنا مشکل ہو رہا ہے کہ اصلی شعر کیا ہے اور اس کے خالق کون ہیں؟ ہم نے اب تک اس کی جو شکلیں دیکھی ہیں ان میں سے چند درج ذیل ہیں۔
درد سر کے واسطے صندل بتاتے ہیں حکیم
اس...
دہر بھی میرؔ طُرفہ مقتل ہے
جو ہے سو کوئی دم کو فیصل ہے
کثرتِ غم سے دل لگا رُکنے
حضرتِ دل میں آج دنگل ہے
روز کہتے ہیں چلنے کو خوباں
لیکن اب تک تو روزِ اوّل ہے
چھوڑ مت نقدِ وقت نسیہ پر
آج جو کچھ ہے سو کہاں کل ہے
بند ہو تجھ سے یہ کھلا نہ کبھو
دل ہے یا خانۂ مقفل ہے
سینہ چاکی بھی کام رکھتی...
السلام علیکم دوستو!
یہاں روزانہ کم سے کم ایک ضرب المثل تحریر کرنا ہے۔ (زیادہ کی کوئی قید نہیں)
کوشش کریں کہ ضرب الامثال کچھ خاص ہوں یعنی ایسے ضرب الامثال تحریر کرنا چاہیے جو کہ عام بول چال میں زیادہ استعمال نہ ہونے کی وجہ سے "منہدم" ہونے کے قریب ہوں۔ :):):)
یہ سب ظہورِ شانِ حقیقت بشر میں ہے
جو کچھ نہاں تھا تخم میں، پیدا شجر میں ہے
ہر دم جو خونِ تازہ مری چشمِ تر میں ہے
ناسور دل میں ہے کہ الٰہی جگر میں ہے
کھٹکا رقیب کا نہیں، آغوش میں ہے یار
اس پر بھی اک کھٹک سی ہمارے جگر میں ہے
واصل سمجھیے اس کو جو سالک ہے عشق میں
منزل پہ جانیے اسے جو رہگزر میں ہے...
کچھ اشعار کا ذکر محفل میں اس تانے بانے میں ہوا تھا جہاں ضرب الامثال بنے اشعار کا ذکر کیا جا رہا تھا.
یہاں میرا ارادہ ایسے اشعار جمع کرنے کا ہے جن کے شعراء کا علم نہیں ہے یا کم از کم عام نہیں ہے.
اس پوسٹ کا مقصد ہے ایسے اشعار پوسٹ کرنا جو ضرب المثل بنے
آغاز کرتا ہوں
الجھا ہے پاؤں یار کا زلفِ دراز میں
لو آپ اپنے دام میں صیّاد آ گیا
(مومن خاں مومن)