غزل
عرصۂ خواب کے پردے میں چھپا لگتا ہے
وقت درویش کے حجرے کا دیا لگتا ہے
میری ہر بات مکمل ہے ترے ہونے سے
تیرا ہر لفظ مجھے مثلِ ثنا لگتا ہے
یہ زمانہ تو نہیں میرے لئے ربِ سحر!
اِس زمانے میں تو ہر شخص خدا لگتا ہے
اس قدر تیز ہوئی تیز ہوئی عمرِ رواں
اے خدا! وقت مجھے ٹھہرا ہوا لگتا ہے
ہاں محبت ہے،...